سیلاب متاثرین کیلئے پیر کی رات انٹرنیشنل ٹیلی تھون کروں گا، عمران خان

اسلام آباد( ویب  نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے انٹرنیشنل ٹیلی تھون کروں گا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ہمارے سینئر رہنماوں کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے چندہ جمع کیا جائے گا جس کے لیے میں پیر کی رات کو انٹرنیشنل ٹیلی تھون کروں گا۔انہوں نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کے لیے عمران ٹائیگرز کے رضاکاروں کو متحرک کیا جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے ساتھ حقیقی آزادی کی جدوجہد بھی جاری رہے گی۔ فندز کی نشاندہی اور تخصیص کے عمل کو مربوط بنانے کے لیے ثانیہ نشتر کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔ قبل ازیں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حقیقی آزادی کی جدوجہد سیلاب اور جنگ یا کسی بھی صورت میں جاری رہے گی۔  ، سیلاب میں میری ٹیم اور حکومت ایسا کام کرے گی کہ دنیا دیکھے گی۔ٹائیگرفورس متاثرہ علاقوں میں جا کر حکومتوں کی مدد کرے گی، سیلاب سے اربوں کی تباہی ہوئی ہے، حکومت کو ہمت پکڑ کر آئی ایم ایف سے بات کرنی چاہیے۔ جہلم میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو بڑے امتحان میں ڈالا ہے،اللہ کبھی کبھی اپنی مخلوق کوآزماتا ہے،اللہ نے ہمیں ایک آزمائش دی ہے ہم سب وعدہ کرتے ہیں اللہ ہم اس امتحان میں فیل نہیں ہونگے،سوات، چترال سمیت ہر جگہ عذاب آیا ہوا ہے، موسم کی خرابی کی وجہ سے تونسہ، راجن پور،ڈی جی خان نہیں جا سکا، سیلاب سے فصلوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا،بلوچستان، سندھ میں لوگوں کا برا حال ہے، اس امتحان سے قوم مل کر لڑتی ہے، ایسے امتحان سے ہم سب نے ملکرمقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2010کے سیلاب میں ہر پاکستانی نے مل کر مقابلہ کیا تھا، آج بھی ہم سب نے مل کر اس امتحان کا مقابلہ کرنا ہے،نوجوانوں کی ٹائیگرفورس بنائی ہے،ٹائیگرفورس متاثرہ علاقوں میں جا کر حکومتوں کی مدد کرے گی،پیر کی شام کو ایک ٹیلی تھون کرونگا،پاکستان اوربیرون ملک پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھا کرونگا،احساس پروگرام کی طرح اس پروگرام میں بھی ثانیہ نشترکوسربراہ بنائیں گے۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ یہ اللہ کا امتحان ہے،ہم ڈیمزبناسکتے ہیں،ہمیں فخرہے ہماری حکومت نے پاکستان میں 10 ڈیمزبنانا شروع کیے،50 سال بعد بھاشا، داسو، مہمند ڈیم بن رہے ہیں۔ جب ڈیم ہوتے ہیں تو بارش کے پانی کو قابو کیا جاسکتا ہے،وہی بارش کا پانی تباہی کے بجائے رحمت بن جاتا ہے،چین میں 80 ہزارٹوٹل ڈیم ہے،چین میں 5 ہزاربڑے ڈیم ہے،پاکستان میں ڈیم نہ بنا کربڑی کوتاہی کی گئی،جتنی بھی حکومتیں آئی سب سے سوال پوچھتا ہوں آپ لوگوں کوخیال کیوں نہ آیا،پچاس سال میں کسی حکومت نے ملک میں ڈیم بنانے کا نہیں سوچا،تحریک انصاف کی حکومت کوپہلی دفعہ ڈیم بنانے پرمبارکباد دیتا ہوں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ نوشہرہ میں 2010 میں سیلاب کے دوران ڈوب گیا تھا،ہماری حکومت نے نوشہرہ میں بند بنائے تھے، یہی بند نوشہرہ کو بچائیں گے، اگر عثمان بزدار اربوں روپے سے بند نہ بناتے تو تونسہ نے ڈوب جانا تھا، سندھ میں بارش آئے تو ڈوب جاتا ہے اوردوسری طرف پینے والا پانی نہیں ملتا،لاہورکے اندر ہم نے انڈر گراونڈ پانی کو اکٹھا کرنے کا پلان بنایا،اگر ڈیم بنا ہوتا تو ڈیرہ اسماعیل خان میں تباہی کو روکا جاسکتا تھا،پانی کوتباہی بنانے کے بجائے نعمت بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اخبارات میں ہمارے خلاف کمپین چل رہی ہے، ایک میڈیا ہاوس ہمیشہ پیسے لیکرچوروں کی حفاظت کرتا ہے،کمپین کررہے ہیں اس وقت جلسے نہیں کرنے چاہئیں، لفافوں کان کھول کرسن لو،میں سیاست نہیں کر رہا حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہا ہوں، 30 سال سے ملک لوٹنے والوں کے خلاف حقیقی آزادی کی جنگ لڑرہا ہوں،ملک میں قانون کی بالادستی کی جنگ لڑرہا ہوں۔ پاکستان نے اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا، ہماری جدوجہد سیلاب اورجنگوں کے دوران بھی جاری رہے گی، جب تک حقیقی آزادی نہیں ملتی ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین کاکہنا تھا کہ چوروں کا ٹولہ کان کھول کرسن لے تم جیسے چوروں سے آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی، فکر نہ کرو، سیلاب کے دوران ہم وہ کام کریں گے جو تم ساری زندگی بھی نہیں کرسکتے، تم چوروں کو تو کوئی پیسے دینے کو بھی تیارنہیں، بھگوڑا لندن بیٹھ کرہمیں درس دے رہا ہے سیاست نہیں کرنی چاہیے،نوازشریف مفرور مجرم، شہبازشریف، ڈیزل، زرداری سن لو حقیقی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی، زرداری کوپیسوں کی بیماری ہے جب پیسہ دیکھتا ہے تواس کی مونچھیں اوپرنیچے ہوجاتی ہیں، سیلاب متاثرین کے لیے بھی جدوجہد کروں گا،سیلاب متاثرین کی ہرممکن مدد کروں گا لیکن تمہیں نہیں چھوڑنا،دو ڈاکو خاندانوں کے آنے سے پہلے پاکستان برصغیرمیں تیزی سے ترقی کررہا تھا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ڈاکو خاندان مسلط ہوئے توہم بھارت، بنگلادیش سے بھی پیچھے رہ گئے، شہبازشریف،مفتاح اسماعیل کہہ رہے ہیں ہماری وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام فیل ہو جائے گا،شہبازشریف اوران کے اتحادیوں نے قرضے لوگوں پرچڑھائے،جب ہم نے اقتدارسنبھالا تواس وقت سب سے زیادہ بیرونی خسارہ تھا،موجودہ حکومت کے اکنامک سروے کے مطابق تحریک انصاف حکومت میں 6 فیصد گروتھ ہو رہی تھی، ہمارے دورمیں چارفصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، ہم یہ پاکستان چھوڑ کر گئے تھے، ہماری حکومت نے پہلی دفعہ 10 لاکھ علاج کے لیے انشورنس دی، سازش کرکے ہماری حکومت گرائی اورچارماہ بعد ملک کا دیوالیہ نکال دیا،آج ملک میں مسلسل مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ ہمارے دور میں 16 فیصد اور آج مہنگائی 45 فیصد ہے، ان کا توسارا شور ہی مہنگائی کے خلاف تھا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل کہہ رہا ہے آئی ایم ایف پروگرام ہم ناکام بنانا چاہتے ہیں،دوماہ سے تیمورجھگڑا میٹنگ کے لیے بلاتا رہا،سیلاب سے اربوں کی تباہی ہوئی کدھرسے سرپلس ہوگا، گوری چمڑی سے اتنا نہ گھبراآپ کوآئی ایم ایف سے بات کرنی چاہیے ملک میں سیلاب آیا ہوا ہے،دل بڑا کرو، ٹرانسپلانٹ کرالو، آئی ایم ایف سے بات کرو۔ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے بیانات سے شرمندگی ہوتی ہے، امپورٹڈ حکومت ایک غیرتمند قوم کو شرمندہ کررہی ہے،ان کا چوری کا پیسہ بیرون ملک پڑا ہے یہ ان کے غلام ہیں۔ایک طرف کہتے ہیں سیلاب آیا ہوا ہے، سیلاب کی وارننگ کے دوران سب سے بڑی پارٹی کو کیسز کر کے دیوار سے لگایا جا رہا ہے، 25مئی کوپرامن احتجاج کرنے والوں پر شیلنگ، مقدمات درج کیے گئے، ہمارے دورمیں انہوں نے دھرنے دیئے کسی کو نہیں روکا، 25 مئی کو ظلم کیا گیا، اس وقت جمہوریت اورہماری آزادی کو مسلط ٹولے سے خطرہ ہے، ضمنی الیکشن میں الیکشن کمیشن، پولیس کے ساتھ مل کربھی یہ بری طرح ہارے، اب یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں ان کوپتا ہے الیکشن میں پھینٹا پڑے گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اب یہ تکنیکی طریقے سے مجھے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، آج تک آئین وقانون کے دائرے میں رہ کرسیاست کی، 25 مئی کو تشدد کیا گیا، انتشار کے ڈر کی وجہ سے دھرنا ختم کیا تھا، مجھ پردہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا، میرے خلاف دہشت گردی کے مقدمے کی دنیا میں خبر پھیل گئی، شہبازگل کوعدالت میں پیش کرنے کے بجائے اسے برہنہ کر کے جنسی تشدد کیا گیا، میں نے کہا شہبازگل پرتشدد کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے، کیا قانونی کارروائی کا کہنا دہشت گردی ہے؟ دنیا میں دہشت گردی کا مقدمہ بننے پر مذاق اڑایا گیا، مسٹر ایکس کے بعد اب اسلام آباد میں مسٹروائی کو تحریک انصاف کو ڈرانے کے مشن پر بھیجا گیا ہے، مسٹروائی غور سے سن لو ہم ایک پر امن سیاسی جماعت ہیں، ایک طرف کہتے ہیں سیلاب میں سب کواکٹھا ہونا چاہیے، چاروں صوبوں کواکٹھا رکھنے والی جماعت کے خلاف سازش اس ملک سے بھی غداری ہے، یہ ملک کی جمہوریت کو کمزور کرنے کی سازش ہے، جتنا میرے اندرسٹیمنا پوری جدوجہد کرونگا۔ ایک ہم نے سیلاب متاثرین کی ہرممکن مدد کرنی ہے،دوسرا سب حقیقی آزادی کی جدوجہد کے لیے تیار ہو جائیں کپتان سب سے آگے ہوگا۔اس سے قبل جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ سیلاب سے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے، دوسری طرف پی ڈی ایم چورن بیچ رہی ہے۔ سیلاب کی وارننگ بہت پہلے جاری ہوچکی تھی،جب سیلاب کی وارننگ دی گئی اس وقت حکومت عمران خان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات بنارہی تھی،سیلاب کی وارننگ کے دوران حکومت شہبازگل پر تشدد کر رہی تھی، آج نام نہاد حکومت کہہ رہی ہے تحریک انصاف جلسے نہ کرے۔ آج ان سے پیسے اکٹھے نہیں ہورہے،آج کے دن بھی یہ بنی گالہ پرچھاپے مارنے کا پلان بنارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج عام طبقے کی کمرٹوٹ گئی ہے،پیاز، ٹماٹرکی قیمت 300 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے، عمران خان کوبین الاقوامی سازش کے تحت ہٹایا گیا، عمران خان کی حکومت میں 6 فیصد گروتھ ہورہی تھی۔ جب سے عمران خان کوہٹایا گیا تو تین ماہ بعد ہی ڈیفالٹ پر پہنچ گئے، رجیم چینج سے گزارنے والے ذمہ دارہیں،نیا تماشا چل رہا ہے، نوازشریف کہتا ہے مفتاح اسماعیل برا ہے، نیا ڈرامہ ہورہا ہے شہبازشریف کہتا ہے مفتاح اسماعیل برا نہیں،ہمیں اس ڈرامے سے ہوشیاررہنا ہوگا،عمران خان پاکستان میں امیدوں کا مرکزبن چکے ہیں۔ ہم سب نے عمران خان کی قیادت کوآخری دھکا دینا ہے،دس ستمبرکواس حکومت کوچلتا کریں گے اورعمران کودوتہائی اکثریت سے وزیراعظم بنائیں گے

#/S