فیصل آباد (ویب نیوز)

کسان بورڈ کے ضلعی صدرعلی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ   بجلی کی قیمتوں میں کمی کا حکومتی اعلان کسانوں کے ساتھ دھوکے اور شرمناک مذاق کے مترادف  ثابت ہواہے۔ بلز میں رعائیت کی بجائے یونٹ کی قیمت 2گنا کردی اور مزید ٹیکسز لگاکر ماہ ستمبر کے بلزپلے سے 3 گنا زیادہ بھیجے گئے ہیں یعنی صرف ایک ماہ کا بل ڈیڑھ سے تین لاکھ روپے تک آگیاجوبارشوں اورسیلاب سے تباہ ہوتے کسانوں کومعاشی طورپرتباہ کرنے کے مترادف ہے۔حکومت کے اس بدترین ظلم اورکسان کش زراعت دشمن پالیسی کے خلاف کسان بورڈ کے زیراہتمام بھرپور احتجاج کیاجائے گا۔ اوراپنے مطالبات زرعی ٹیرف فی یونٹ5:35روپے بحالی تک دھرنا دیں گے۔ایک بیان میں انہوں نے کہ فیسکو کی جانب سے جو بِل غریب کسانوں کو بھیجے گئے ہیں وہ زمین بیج کربھی ادا نہیں کرسکتے۔   انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے باوجودزرعی ٹیوب ویلوں اور گھریلو صارفین کو دی گئی سبسڈی دینے کی بجائے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بجلی بِل غیر معمولی طور پر ڈبل ہوگئے ہیں۔ گذشتہ کئی ماہ سے پنجاب میں دھان اور مکئی کی کاشت ہو رہی ہے۔ ان دنوں پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ ٹیوب ویل اورٹریکٹر زیادہ چلتا ہے اس لیے ڈیزل اور بجلی زیادہ سے زیادہ استعمال ہوتی ہے۔’اسی دوران بجلی اور ڈیزل کی قیمتیں زیادہ ہوگئی ہیں جس سے پیداواری اخراجات آمدن سے بھی بڑھ گئے ہیں۔ کسان واپڈا کے دفتر جائیں توفیسکواہلکاران انہیں ٹیکس زیادہ لگنے کا بتا کرٹال دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگریہی حال رہاتو شعبہ زراعت تباہ ہونے کے باعث پاکستان کے دوالیہ ہونے کا اندیشہ ہے۔