اسلامی دنیا کو سیاسی، معاشی اور موسمیاتی سمیت دیگر چیلنجز پر عالمی برادری کے سامنے اپنے جامع اور متفقہ ردعمل لانے ہوں گے

مسلم دنیا کو یقینی بنانا ہوگا کہ مسلم ممالک کی قومی سلامتی، وقار اور سرحدی مفادات محفوظ رہیں، اسلامی تنظیم تعاون اسلامی کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب

نیویارک (ویب نیوز)

وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلامی دنیا کو سیاسی، معاشی اور موسمیاتی سمیت دیگر چیلنجز پر عالمی برادری کے سامنے اپنے جامع اور متفقہ ردعمل لانے ہوں گے،مسلم دنیا کو یقینی بنانا ہوگا کہ مسلم ممالک کی قومی سلامتی، وقار اور سرحدی مفادات محفوظ رہیں، مسئلہ کشمیر بھی مسلم دنیا کا ایک متفقہ معاملہ ہے، یہ یاد رکھنے کی بات ہے کہ کشمیر پاکستان ہے اور پاکستان کشمیر ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے تاہم یہ مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے،   اسلامی تنظیم تعاون اسلامی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے  بلاول بھٹو زرداری نے تنظیم تعاون اسلامی کے سالانہ کوآرڈینیشن اجلاس کی سربراہی کے موقع پر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہاکہ  ہم تاریخ کے ایک نازک ترین دور سے گزر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس، ضروریات زندگی کی قیمتوں میں اضافہ، موسمیاتی تبدیلی اور ناہموار عالمی معیشت نے ترقی پذیر ممالک میں خوشحالی کے اہداف کی تکمیل کے عمل کو روک دیا ہے ،دنیا کے مختلف مسائل کی وجہ سے اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور مختلف اسلامی ملکوں میں عدم مساوات بڑھ رہی ہے، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ جب اقوام متحدہ کا چارٹر تیار ہوا تو ہم میں سے بیشتر مسلم ممالک نے اس کی تیاری میں حصہ نہیں لیا تھا، جس کا یہ نتیجہ یہ نکلا کہ کوئی مسلم ملک ویٹو کے حق کے ساتھ سلامتی کونسل کا مستقل رکن نہیں ، دنیا ایک تبدیلی کے عمل سے گزررہی ہے، اسلامی دنیا کو ابھرتی ہوئی سچائیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس عمل میں اپنی بھرپور دلچسپی اور رائے کا اظہار کرنا ہوگا، وزیرخارجہ نے کہاکہ مسلم دنیا کو یقینی بنانا ہوگا کہ مسلم ممالک کی قومی سلامتی، وقار اور سرحدی مفادات محفوظ رہیں، مسلم ممالک کو اس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ دنیا میں جو بھی تنازعات ہیں، ہم ان کے حوالے سے صرف امن کی بات کریں، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ مسلم دنیا کو القدس کی آزادی اور اہلیان مقبوضہ فلسطین کے لئے امن کے فروغ کے اپنے مقصد کو کبھی فراموش نہیں کرنا ہوگا، پاکستان فلسطین کاز کے حوالے سے اپنے روایتی مقف پر قائم ہے،  بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ مسئلہ کشمیر بھی مسلم دنیا کا ایک متفقہ معاملہ ہے، یہ یاد رکھنے کی بات ہے کہ کشمیر پاکستان ہے اور پاکستان کشمیر ہے، پاکستان اور کشمیر نہ صرف تاریخی، جغرافیائی اور ثقافتی طور پر جڑے ہوئے ہیں بلکہ ہمارا ایمان کا رشتہ بھی ہے،  : پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے تاہم یہ مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ   افغانستان میں 40 برسوں بعد دو طرفہ قیام امن کا ایک موقع ملا ہے، اب وہاں کوئی خانہ جنگی نہیں اور ملک کو ایک حکومت چلارہی ہے،   تنظیم تعاون اسلامی اور افغانستان کے پڑوسی افغان حکام کو دہشت گردوں سے مقابلے کے لئے مدد کرنے کے لئے تیار ہیں، تنازعات نے مسلم دنیا کا گھیرا کیا ہوا ہے اور اس وقت 70 فیصد سے زائد عالمی تنازعات ایسے ہیں جو تنظیم تعاون اسلامی کے رکن ممالک سے تعلق رکھتے ہیں،  تنظیم تعاون اسلامی کو مسلم دنیا کے تنازعات کے حل کے لئے ایک لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ   اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران تنظیم تعاون اسلامی کے تمام مسلم ممالک کو ایک ساتھ کام کرنا ہوگا، تنظیم تعاون اسلامی کے رکن ممالک کو وہ عالمی مدد بھی حاصل کرنا ہوگی کہ جس کے تحت او آئی سی کے رکن ممالک کو قرضوں سے ریلیف مل سکے  انہوں نے کہاکہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سیلاب سے آنے والی تباہی انسانیت کیلئے خطرہ ہے اور ہم بحالی کے لئے اسلامی دنیا کی امداد کے شکرگزار ہیں، جس طرح ہم اپنی سلامتی کی حفاظت کرتے ہیں، ہمیں اپنے ایمان کی بھی حفاظت کرنا ہوگی اور اسلاموفوبیا ایک حقیقت ہے جس سے مسلمانوں کا تاثر مسخ ہورہا ہے، ہم پاکستان کی کوششوں سے اقوام متحدہ کی اس قرار داد کو خوش آئند کہتے ہیں کہ جس کے تحت 15 مارچ کو اسلاموفوبیا سے مقابلے کا عالمی دن منایا جائے گا۔