لاہور (ویب نیوز)

پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے برآمدکنندگان کیلئے بجلی کی مد میں90سے 100 ارب کی سبسڈی کے اعلان پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ برآمدی شعبوں کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی خوش آئند ہے ،ایکسچینج ریٹ کے معاملے میں مصنوعی اقدامات نہیں ہونے چاہئیں تاکہ ہماری برآمدات متاثر نہ ہوں ۔ ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف ،سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرویز حنیف ، ریاض احمد، شاہد حسن ،سعید خان، اعجاز الرحمان ، اکبر ملک، کامران رضی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ پاکستان کے پانچ بڑے برآمدی شعبے ہیں ، حکومت کو چاہیے کہ اس وقت جو برآمدی شعبے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں ان کی زیادہ معاونت کی جانی چاہیے ۔ پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی دنیا میں ایک پہچان ہے لیکن پیداواری لاگت میں اضافے، ڈالر کے اتار چڑھائو،افغانستان کے راستے جزوی تیار خام مال سے متعلقہ مسائل اور فریٹ چارجز انتہائی زیادہ ہونے سے اس صنعت کیلئے حالات نا مساعد ہو گئے ہیں جس سے برآمدات دن بدن سکڑ رہی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ یہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ حکومت نے برآمدی شعبوں کی مشکلات پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور پہلے مرحلے میں بجلی کی مد میں 90سے100ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا گیاہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت برآمد کنندگان کے دیگر مسائل بھی حل کرے گی ، حالیہ دنوں میں ڈالر کے اتار چڑھائو کی وجہ سے برآمد کنندگان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔حکومت سے اپیل ہے کہ فریٹ پر بھی سبسڈی دی جائے تاکہ ہم بیرون ممالک اپنے حریف ممالک کے ساتھ مقابلے کی دوڑ میں شامل رہ کر پاکستان کے لئے قیمتی زر مبادلہ حاصل کریں ۔