• طالبان حکومت فوری تسلیم کرنے کاکوئی منصوبہ زیرغورنہیں تاہم پاکستان اور عالمی برادری اس سلسلے میں مشاورت کررہے ہیں،ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

اسلام آباد (ویب نیوز)

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ عالمی اور علاقائی امن کی بات کی ہے، بھارت کے مقبوضہ کشمیر مسئلہ کو حل کرنے کے جھوٹے دعووں کو مسترد کرتے ہیں،پاکستان مثبت انداز میں تمام ممالک کے ساتھ تعلقات آگے بڑھا رہا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے اسلام آبادمیں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان مثبت اندازمیں تمام ممالک کیساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی ماورائے عدالت قتل پر شدید دکھ اور افسوس ہے اور پاکستان نے اس گھناونے بھارتی عمل کی مذمت کیلئے بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاج کیا  ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت الطاف احمد شاہ کی موت کی تحقیقات کرائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے جس میں مذید دو کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے۔   پاکستان، بھارت کے مقبوضہ کشمیر مسئلہ کو حل کرنے کے جھوٹے دعووں کو مسترد کرتا ہے تاہم مقبوضہ کشمیر پر جرمن وزیر خارجہ کا بیان خوش آئند ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر سات دہائیوں سے حل طلب ہے  اور پاکستان ہمیشہ عالمی اور علاقائی فورمز پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرتا رہتا ہے  اور آئندہ بھی زور دیتا رہے گا لیکن بھارت درست طریقے سے جواب نہیں دے رہا ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیکیورٹی حالات میں بہت بہتر آئی ہے، اس حوالے سے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ سائفر کے معاملہ پر بہت جامع وضاحت دے چکے ہیں اور اب آگے بڑھنے کا وقت ہے۔ عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ طالبان حکومت فوری تسلیم کرنے کاکوئی منصوبہ زیرغورنہیں تاہم پاکستان اور عالمی برادری اس سلسلے میں مشاورت کررہے ہیں۔  افغان حکومت کو تسلیم کرنا ایک اہم سنجیدہ مسئلہ ہے۔ سیلاب زدگان  کی امداد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری پاکستان کی مدد کررہی ہیں جبکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے قرارداد منظور کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جرمنی نے سیلاب متاثرین کیلئے اضافی 10 ملین یورو امداد کا اعلان کیا ہے جبکہ چین امریکہ اور برطانیہ چار سو ملین ڈالر دے رہے ہیں۔ سیلاب کے لیے اب تک نوے ملین ڈالر خزانے میں وصول ہوچکے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزرا کے ساتھ پیش آنے والے واقعات پر وزارت خارجہ نوٹس لیتی ہے، امریکی حکام نے بھی وزیر خزانہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر نوٹس لیا ہے۔