4.2 ارب ڈالرز کے اضافی بیل آوٹ پیکج ملنے اور آئل ریفائنری کے قیام پر معاہدہ بھی متوقع ہے،سفارتی ذرائع

اسلام آباد( ویب نیوز)

سفارتی حکام نے رواں ماہ سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا امکان ظاہر کردیا،پاکستان کو 4.2 ارب ڈالرز کے اضافی بیل آوٹ پیکج ملنے اور سعودی عرب کی جانب سے پٹرولیم کے شعبہ میں ایک آئل ریفائنری کے قیام پر معاہدہ بھی متوقع ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے 21 نومبر کو پاکستان کا دورہ کریں گے، رواں ہفتے کے آخر میں سعودی عرب کی خصوصی سیکیورٹی ٹیم پاکستان پہنچے گی۔   سعودی خصوصی سکیورٹی ٹیم ایم بی ایس کے دورے کے حوالے سے سیکیورٹی انتظامات کا حتمی جائزہ لے گی۔سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے کے دوران پاکستان کو 4.2 ارب ڈالرز کے اضافی بیل آوٹ پیکج ملنے اور سعودی عرب کی جانب سے پٹرولیم کے شعبہ میں ایک آئل ریفائنری کے قیام پر معاہدہ بھی متوقع ہے، سعودی عرب پاکستان کے ساحلی گوادر میں ایک جدید آئل ریفائنری کے قیام میں مدد کرے گا۔ گوادر میں 10 ارب ڈالرز کی لاگت سے جدید آئل ریفائنری کے قیام کی سعودی عرب چین کے ساتھ مل کر مدد کرے گا۔چینی کمپنیاں اس منصوبے کی تکمیل کے بعد ابتدائی طور پر ریفائنری کو چلائیں گی۔ اوپیک میں امریکا مخالف حکمت عملی پر پاکستان کی حمایت پر مملکت خوش ہے جس کے بعد ممکنہ طور پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان رواں ماہ پاکستان آئیں گے ، تاہم موجودہ غیر یقینی سیاسی صورتحال میں مزید خرابی دورے میں رکاوٹ پیدا کر سکتی ہے۔