ہفتہ وار مہنگائی کی شرح معمولی کمی کے بعد 29.24 فیصد پر پہنچ گئی

اسلا م آباد( ویب  نیوز)وفاقی ادارہ شماریات نے بتایا ہے کہ سنسیٹیو پرائس انڈیکس (ایس پی آئی) کی پیمائش کی ہے کہ 10 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک میں سال بہ سال مہنگائی کی شرح میں 29.24 فیصد سے معمولی کمی آگئی ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق ایس پی آئی میں سالانہ بنیاد پر اضافہ کچھ وقت کے لیے کمی آگئی تھی اور یکم ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں 45.5 فیصد کی انتہا سے گر گئی تھی۔مزید بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے سال بہ سال مہنگائی 30.6 فیصد بتائی گئی تھی۔اسٹیٹ بینک کے تازہ دستاویزات میں دکھایا گیا تھا کہ مہنگائی کی شرح ہفتہ بہ ہفتہ 0.74 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ گزشتہ ہفتے 0.53 فیصد تھا اور 27 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں ریکارڈ 41.13 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔ایس پی آئی ملک بھر کے 17 شہروں میں 50 مارکیٹوں سے سروے کی بنیاد پر 51 بنیادی اشیا کی نگرانی کرتا ہے، رواں ہفتے جائزے کے دوران 51 میں سے 22 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 14 میں کمی اور 15 اشیا کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔رپورٹ کے مطابق سی پی آئی کی سالانہ بنیاد پر مہنگائی اکتوبر میں سال بہ سال 26.6 فیصد اضافہ ہوا، جو ستمبر میں 23.2 فیصد پر آگئی تھی جبکہ اگست میں 49 سال کی بلند ترین شرح 27.3 فیصد پر پہنچی تھی کیونکہ ملک میں غذائی اجناس اور ٹرانسپورٹ کے قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔دوسری جانب مرکزی بینک نے مہنگائی میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی روکنے کے لیے زری پالیسی سخت کردی تھی جہاں اسٹیٹ بینک نے ستمبر 2021 سے پالیسی ریٹ میں 800 بی پی ایس اضافے کے ساتھ 15 فیصد کردیا ہے، جو 2008 میں ہونے والی عالمی کساد بازاری کے بعد سب سے زیادہ شرح ہے۔مہنگائی کے حوالے سے بتایا گیا کہ سبزیوں خاص طور پر پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سیلاب سے کھڑی فصلوں کو پہنچنے والا نقصان ہے اور بجلی کی قیمت میں بدترین اضافے نے حالیہ ہفتوں میں مہنگائی کو مزید بڑھانے میں کردار ادا کیا ۔۔۔