صنعتی صارفین کے نام ہمارے خطوط کی صنعتی اور تجارتی تنظیموں نے اپنے میڈیا بیانات کے ذریعے غلط تشریح کی

اسلام آباد (ویب نیوز)

سوئی سدرن گیس کمپنی نے کہا ہے کہ صنعتوں کو گیس کی باقاعدہ کی جانے والی فراہمی بالکل بھی معطل نہیں ہورہی ،میڈیا میں گردش کرنیوالی خبریں بے بنیاد ہیں۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے دیئے گئے بیان میں کہا کہ صنعتی شعبے کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کے حوالے سے میڈیا میں گردش کرنے والی خبریں گمراہ کن ہیں ، سوئی سدرن صنعتوں کو گیس کی باقاعدہ کی جانے والی فراہمی بالکل بھی معطل نہیں کررہی۔صنعتی صارفین کے نام ہمارے خطوط کی صنعتی اور تجارتی تنظیموں نے اپنے میڈیا بیانات کے ذریعے غلط تشریح کی ہے جس کی یہاں وضاحت ضروری ہے۔واضح رہے کہ سوئی سدرن نے ہر اس صنعتی صارف کو خطوط لکھے ہیں جو پاور جنریشن کے لیے گیس استعمال کر رہے ہیں جس میں واضح طور پر درج ہے کہ گیس کی فراہمی صرف بجلی کی پیداوار کے لیے بند کی جا رہی ہے نہ کہ ان کے باقاعدہ استعمال کیلئے۔طلب اور رسد کے فرق کے پیش نظر، سوئی سدرن گیس حکومت پاکستان کے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کو نافذ کرتی ہے جس کے تحت وہ گیس کی فراہمی میں گھریلو اور تجارتی شعبے کو اولین ترجیح دیتی ہے، خاص طور پر بلوچستان کے صارفین کو جہاں ماحول اور پانی کو گرم کرنے کی ضروریات کی وجہ سے گیس کی طلب کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔یہ صورتحال اس حقیقت سے مزید پیچیدہ ہو گئی کہ گیس کے ذخائر 10% کی سالانہ شرح سے تیزی سے ختم ہو رہے ہیں جس سے ادارے کے لائن پیک سسٹم پر مزید دبا ئوپڑتا ہے۔اس منصوبے کے تحت، تمام مقامی صنعتی صارفین کو بجلی کی پیداوار کے لئے انکے استعمال کے لئے گیس کی فراہمی ساڑھے تین ماہ یعنی 15نومبر 2022سے 28فروری 2023تک معطل کی جا رہی ہے۔مزید برآں برآمدی صنعتی صارفین کی بجلی کی پیداوار کے لیے گیس کی فراہمی میں 50فیصد کمی بھی اسی مدت کے لیے معطل کی جارہی ہے۔یہ بندشیں سوئی سدرن گیس کمپنی اور ہر انفرادی صنعتی صارف کے درمیان پہلے سے دستخط شدہ معاہدے کے مطابق ہیں جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ادارے کی طرف سے گیس کی فراہمی جیسے اور جب دستیاب ہوکی بنیاد پر ہر سال مارچ سے نومبر کے دوران فراہم کی جائے گی۔ صارف پیداوار کے نقصان سے بچنے کے لیے متبادل انتظامات کرے گا کیونکہ جب مارچ سے نومبر کے دوران گیس دستیاب نہیں ہوتی ہے اور دسمبر سے فروری کے دوران بھی، اس دوران ادارہ ہر سال صنعتی صارفین کی گیس کی فراہمی کو ان کی اپنی قیمت پر منقطع رکھے گا۔اس انتظام سے حاصل ہونے والی گیس کو گھریلو صارفین کو فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ سردیوں کے موسم کے تناظر میں اپنی گیس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کر سکیں۔واضح رہے کہ اس طرح بچائے جانے والی گیس (تقریباً 160 ایم ایم سی ایف ڈی گیس)کو بلوچستان کے صارفین کو فراہم کیا جائے گا جہاں انسانی جانوں کی بقا کے لیے اضافی گیس کی فراہمی ضروری ہے، کیونکہ گیس انسانی بقا  کے لیے لائف لائن کا کام کرتی ہے۔سوئی سدرن اس معاملے پر ہم آہنگی کے لئے گیس سے بجلی پیدا کرنے والے تمام صنعتی صارفین کے تعاون کا منتظر ہے اور گیس کی بلاتعطل فراہمی کے ذریعے گھریلو صارفین کی بہتر خدمت کے لیے انکے تعاون کی توقع رکھتا ہے۔