اسلام آباد (ویب نیوز)

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ ہم دوستی سب سے کرنا چاہتے ہیں لیکن غلامی کسی کی نہیں کریں گے، ہم چین ، روس اور امریکا سمیت سب سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، جتنی ہماری دشمنیاں کم ہوں گی اتنی ہی تجارت زیادہ ہوگی، میں نے سائفر قومی سلامتی کونسل اور پارلیمنٹ کے سامنے رکھا ہے، میرے انٹرویوز کا دوسرا مطلب نکالا جاتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اہم تقرریوں پر نواز شریف سے مشاورت قانون کی خلاف ورزی ہے۔

منڈی بہاؤ الدین اور جڑانوالہ میں تحریک انصاف کے مارچ سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ دنیا کے تمام خوشحال ملکوں میں قانون کی حکمرانی ہے، ملک میں قانون کی حکمرانی ہوگی تو ہی ملک خوشحال ہوگا۔ ہماری جدو جہد انصاف کے لئے ہے، ہم اس ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، اس سے صرف خوشحالی نہیں آئے گی بلکہ یہ قوم کو آزاد بھی کرے گی۔

عمران خان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم بھی اپنی مرضی کی ایف آئی آر درج نہیں کراسکتا، مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا، مجھے معلوم ہے کہ اس میں کون ملوث ہے، ہوسکتا ہے تحقیقات میں وہ لوگ ملوث نہ نکلیں، آئین مجھے یہ حق دیتا ہے کہ میں ان کی نشاندہی کروں اور شفاف تحقیقات ہوں، پولیس بھی ہماری ہے لیکن انہوں نے میری بات نہیں بلکہ طاقتور لوگوں کی بات سنی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بیرون ملک ایک کروڑ پاکستانی آباد ہیں، ان کی سالانہ آمدنی پاکستان میں موجود 2 2 کروڑ افراد کی آمدنی کے برابر ہے۔ اگر بیرون ملک پاکستانی اپنے ملک میں سرمایہ کاری کردیں تو ہمارا ملک خوشحال ہوجائے گا، وہ پلاٹ بھی خریدتے ہیں تو ان پر بھی قبضہ ہوجاتا ہے، جب پلاٹ پر ہی قبضہ ہوجائے تو بڑی سرمایہ کاری کیسے ہوگی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک انصاف کی تحریک ہے، یہ اس وقت شروع ہوتی ہے جب عدالتیں کمزور طبقے کے لئے کھڑی ہوجاتی ہیں۔ لوگ چاہتے ہیں کہ عدالتیں ان کے ساتھ کھڑی ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات ہونی چاہیئں، اعظم سواتی کے ساتھ ہونے والے سلوک کی تحقیقات کے لئے ہمیں سپریم کورٹ پر ہی اعتماد ہے۔ تیسری بات یہ ہے کہ مجھ پر حملے کی ایف آئی درج کرانے کا حق مجھے ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ناممکن ہے کہ ایک مفرور انسان ملک کے اہم فیصلے کرے، وزیر اعظم ایک مفرور سے آرمی چیف کی تقرری کے لیے کیسے مشاورت کرسکتا ہے؟ یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، ہم اس حوالے سے اپنے وکلا سے قانونی مشاورت کررہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کیا ایک مفرور شخص یہ فیصلہ کرے گا کہ الیکشن کب ہوں گے، اس کے دونوں بیٹے غیر ملکی پاسپورٹ لے کر بیرون ملک موجود ہے، اس آدمی کا اصل مقصد چوری کے پیسے بچانے کے لئے این آر او لینا ہو، ملک کو سوچنا چاہیے کہ ایسے آدمی کو اہم فیصلوں کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف نے زندگی بھر میرٹ کا نہیں سوچا، اسے ڈر ہے کہ ابھی الیکشن ہوئے تو وہ ہار جائے گا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ ہم دوستی سب سے کرنا چاہتے ہیں لیکن غلامی کسی کی نہیں کریں گے، ہم چین ، روس اور امریکا سمیت سب سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، جتنی ہماری دشمنیاں کم ہوں گی اتنی ہی تجارت زیادہ ہوگی، میں نے سائفر قومی سلامتی کونسل اور پارلیمنٹ کے سامنے رکھا ہے، میرے انٹرویوز کا دوسرا مطلب نکالا جاتا ہے۔