پی ٹی آئی نے عمران خان پر حملے کی عدالتی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

سپریم کورٹ لاہور،کراچی، پشاور رجسٹریزمیں درخواستیں دائر کی گئیں، ایف آئی آئی آر میں نامزد ملزمان کے نام شامل نہ کرنے کا اقدام چیلنج کیا گیا

درخواست جمع کرانے کے لیے شبلی فراز، اعظم سواتی اور شوکت ترین سپریم کورٹ اسلام آباد پہنچے، سیکیورٹی اہلکاروں نے داخلے سے روک دیا

قاتلانہ حملہ کر کے عمران خا ن کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی، عمران خان پر قاتلانہ حملہ لوگوں کو نفسیاتی طور پر ڈرانے کیلئے کیا گیا

پولیس ضابطہ فوجداری کے تحت درخواست کے مطابق ہی مقدمہ درج کرنے کی پابند ہے،معاملے کی عدالتی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے،درخواست

اسلام آباد/لاہور/کراچی/پشاور( ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ لاہور،کراچی اور پشاور رجسٹریز میں عمران خان پر حملے کی عدالتی تحقیقات کے لیے درخواستیں دائر کردیں۔درخواستوںمیں ایف آئی آئی آر میں نامزد ملزمان کے نام شامل نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا۔درخواستوں میں اعظم سواتی کے واقعہ پر کارروائی اورارشد شریف کے پسماندگان کی داد رسی کی استدعا کی گئی۔ادھر درخواست جمع کرانے کے لیے شبلی فراز، اعظم سواتی اور شوکت ترین سپریم کورٹ اسلام آباد پہنچے، سیکیورٹی اہلکاروں نے داخلے سے روک دیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میںدرخواست شاہ محمود قریشی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، شفقت محمود اور دیگر اراکین اسمبلی نے دائر کی۔در خواست آئینی آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی۔ عثمان بزدار نے درخواست ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ اعجاز گورائیہ کے سپرد کی۔ڈپٹی رجسٹرار نے تحریک انصاف کی آئینی درخواست وصول کرکے درخواست کا ڈائری نمبر فراہم کر دیا۔درخواست میں کہا گیا کہ قاتلانہ حملہ کر کے عمران خا ن کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی، عمران خان پر قاتلانہ حملہ لوگوں کو نفسیاتی طور پر ڈرانے کے لیے کیا گیا کیونکہ لوگ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں جوق در جوق شرکت کر رہے ہیں، قاتلانہ حملے کے بعد ایک اور نا انصافی ہماری درخواست پر پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا، پولیس نے عمران خان کی جانب سے دیئے گئے 3 ناموں پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا۔پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا کہ یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ اسے آئین کے تحت قانون کا تحفظ حاصل ہو، پولیس ضابطہ فوجداری کے تحت درخواست کے مطابق ہی مقدمہ درج کرنے کی پابند ہے، اندراج مقدمہ کے انکار سے کئی بنیادی اور قانون کے مخصوص اطلاق سے متعلق سوال کھڑے ہوئے ہیں۔درخواست میں چیف جسٹس پاکستان سے استدعا کی گئی کہ معاملے کی عدالتی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے، سپریم کورٹ ان معاملات پر سوموٹو نوٹس لیکر کاروائی کرے۔ پی ٹی آئی نے مختلف واقعات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بھی درخوات دائر کر دی۔ درخواست پر 26 ایم این ایز اور ایم پی ایز کے دستخط موجود ہیں۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عمران خان پر حملہ، اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو اور ارشد شریف کے قتل کی عدالتی تحقیقات کروائی جائیں، اب تمام واقعات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی اعلی سطح پر تحقیقات کروائی جائے۔ اسی طرح کی درخواست سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں ڈپٹی اسپیکر محمود جان، صوبائی وزرا ء عاطف خان، شوکت یوسفزئی، کامران بنگش، ڈاکٹر امجد، سینیٹر عثمان ترکئی اور خواتین ایم پی ایز کی جانب سے بھی جمع کروائی گئی۔ درخواست جمع کرانے کے لیے پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز، اعظم سواتی اور شوکت ترین سپریم کورٹ اسلام آباد پہنچے۔ اس موقع پر سیکیورٹی اہلکاروں نے پی ٹی آئی رہنمائوں کو سپریم کورٹ میں داخلے سے روک دیا۔پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے کہا کہ قانون بنانے والوں کو ہی عدالتوں میں آنے کی اجازت نہیں۔