سرپلس چینی برآمد کرنے کیلئے وزارت صنعت وپیداوار اور شوگر ملز مالکان کے درمیان معاملات طے

 پہلے مرحلہ میں حکومت تین سے پانچ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے پر رضامند ہو گئی

شوگر ملز مقامی چینی کی قیمت میں فوری اضافہ نہیں کرینگی ،چینی کی برآمد سے ملک کو1 ارب ڈالرز زرمبادلہ ملنے کا امکان ہے

لاہور( ویب  نیوز)

وزارت صنعت وپیداوار اور شوگر ملز مالکان کے درمیان سرپلس چینی برآمد کرنے کے حوالے سے معاملات طے پاگئے۔ حکومت نے اعدادوشمار کی روشنی میں سرپلس چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے کافیصلہ کیا ہے۔ پہلے مرحلہ میں حکومت تین سے پانچ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے پر رضامند ہو گئی ہے۔ شوگر ملز مقامی چینی کی قیمت میں فوری اضافہ نہیں کریںگی۔چینی کی برآمد سے ملک کو ایک ارب ڈالرز زرمبادلہ ملنے کا امکان ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع شوگر ملزایسوسی نے بتایا ہے کہ اس وقت13لاکھ ٹن سرپلس چینی موجود ہے اور گنے کی کرشنگ کا نیاسیزن بھی شروع ہونے والا ہے اور اگر شوگر ملزکو چینی برآمدکرنے کی اجازت نہ دی گئی تو چینی ضائع ہوجائے گی اور کسانوںسے آئندہ سیزن میں گنے کی خریداری کے لئے 800ارب روپے درکار ہیں اور کسانوں کو اس رقم کی ادائیگی شوگر ملز کے لئے مشکل ہو جائے گی۔ حکومت کا مئوقف تھا کہ اگر چینی کی برآمد کی اجازت دی گئی تو ملک میں چینی کی قیمت میں اضافہ ہو جائے گا تاہم شوگر ملز کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے وہ چینی کی قیمت میں فوری طور12سے15روپے فی کلو اضافہ نہیں کریں گے اور یہ اضافہ مرحلہ وار کیا جائے گااوراس حوالے سے دسمبر کے بعد حکومت کے ساتھ بیٹھ کر مذاکرات کئے جائیں گے جس کے بعد ہی چینی کی قیمت میں اضافہ کیا جائے گا۔ پہلے مرحلہ میں حکومت کی جانب سے تین سے پانچ لاکھ ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دی جائے گی جبکہ مزید پانچ لاکھ ٹن چینی کی برآمد کی جانب مارکیٹ کی صورتحال دیکھ کر اورچینی کی ملک میں دستیابی کی صورتحال دیکھ کر اجازت دی جائے گی۔رواں ہفتے شوگر ملز مالکان کی وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے ملاقات کاامکان ہے جس میں شوگر ملز مالکان ملک میں چینی کی قیمت نہ بڑھنے کی یقین دہانی کرائیں گے جس کے بعد انہیں چینی برآمد کرنے کی اجازت دیئے جانے کاامکان ہے۔