• عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، وفاقی حکومت نے الرٹ جاری کردیا
  • لانگ مارچ میں دہشتگردی کے ممکنہ خطرات، وزارت داخلہ نے  رسک اسسمنٹ کی رپورٹ بھجوا دی
  • وزارت داخلہ کے سیکیورٹی کیلئے صوبوں، گلگت،آزاد کشمیر اور اسد عمر کو خطوط ارسال
  • اسلام آباد انتظامیہ سے رابطے میں ہیں.. عمران خان پر کسی بھی قسم کے حملے کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی، سینیٹر شبلی فراز

اسلام آباد (ویب نیوز)

پاکستان تحریک انصاف  کے لانگ مارچ سے متعلق وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں، گلگت اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کو خطوط لکھ دیئے۔ وزارت داخلہ نے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر کو بھی پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر دہشتگردی کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے اسد عمر کو بھی مراسلہ ارسال کردیا، مراسلے میں ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کا حوالہ دیا گیا ہے۔ خط میں لکھا گیا کہ انتہا پسند گروپ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر دہشتگردی کا حملہ کر سکتے ہیں، حملے میں بیرونی عناصر کی جانب سے بھی کارروائی کا اندیشہ ہے، عوامی اجتماعات کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے، عوامی اجتماعات میں خودکش یا بم حملہ بھی ہو سکتا ہے، پاکستان تحریک انصاف راولپنڈی میں عوامی اجتماع کو موخر کرے۔ انتہا پسند جماعتیں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر دہشتگردی کا حملہ کر سکتی ہیں۔دوسری طرف وزارت داخلہ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے حوالے سے چاروں صوبوں پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومت کو خط ارسال کر دیئے ہیں۔خط میں تمام صوبائی حکومتوں، جی بی اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کو بتایا گیا ہے کہ لانگ مارچ کے دوران فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔خط میں مزید کہا گیا کہ حقیقی آزادی مارچ کی جڑواں شہروں میں آمد کی رسک اسسمنٹ کی گئی، مختلف گروپوں نے لانگ مارچ سے متعلق تھریٹ جاری کررکھے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق عمران خان کیساتھ ساتھ عام عوام کی جان کوخطرہ ہے، عمران خان پر وزیرآبادمیں حملہ ہوچکاہے، حملے میں ایک شخص کی جان بھی جاچکی ہے۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق کسی بھی بنیادپرست نوجوان کی ٹی ایل پی کی طرف سے انتقامی کارروائیوں کو رد نہیں کیا جاسکتا، پی ٹی آئی کا ایم ڈبلیو ایم کیساتھ اتحادہے، پس منظرکے مطابق بڑے پیمانے پربم دھماکے،آئی ای ڈی حملے سے انکار نہیں کیاجاسکتا ۔اس  حوالے سے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات عمل میں لائے جائیں۔ خط کی کاپی وزیراعظم آفس کو بھی بھجوادی گئی۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز اعلان کیا گیا تھا کہ لانگ مارچ 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچے گا جہاں پر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔

چیئرمین تحریک انصاف کے چیف آف سٹاف سینیٹر شبلی فراز   نے کہا ہے کہ عمران خان پر کسی بھی قسم کے حملے کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی، ہم 26 نومبر کے حقیقی آزادی مارچ کے  حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔ حقیقی آزادی مارچ پر حملے کے حوالے سے جاری تھریٹ الرٹ سے متعلق چیئرمین تحریک انصاف کے چیف آف سٹاف سینیٹر شبلی فراز  نے کہا ہے کہ  ہم 26 نومبر کے حقیقی آزادی مارچ کے  حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ سے رابطے میں ہیں، کسی بھی ناخوشگوار واقعے یا چیئرمین کی سلامتی پر ہونے والے کسی بھی قسم کے حملے کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی،   تحریک انصاف کے احتجاج اور مارچ ہمیشہ پرامن ہوتے ہیں کیونکہ فیملیز شرکت کرتی ہیں۔سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ  اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے، مارچ کے شرکا پر کسی قسم کا تشدد یا دہشت گردانہ حملہ ہوا اور خاص طور پر عمران خان پر حملہ ہوا تو وفاقی حکومت ذمہ دار ہوگی۔