وزارت داخلہ نے انٹرنیٹ صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو خطرہ قرار دے دیا

پاکستان میں 194 ملین سیلولر ، 124 ملین براڈ بینڈ اور 121 ملین تھری جی اور فور جی صارفین ہیں۔تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد(ویب  نیوز)وزارت داخلہ نے انٹرنیٹ صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو خطرہ قرار دے دیا۔وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی میں سائبر کرائم کے حوالے سے گزشتہ تین سال میں درج ہونے والی شکایات اور سزاں کی تفصیلات پیش کیں۔وزات داخلہ نے وقفہ سوالات میں قومی اسمبلی ایوان کو بتایا کہ پاکستان میں 194 ملین سیلولر ، 124 ملین براڈ بینڈ اور 121 ملین تھری جی اور فور جی صارفین ہیں۔وزارت داخلہ نے کہا کہ انٹرنیٹ صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد ایک بڑھتا ہوا خطرہ ہے۔ بڑھتی ہوئی ٹیلی ڈینسٹی کی وجہ سے سائبر کرائم کی شکایات کی تعداد بھی بڑھی ہے۔وزارت داخلہ نے رپورٹ میں بتایا کہ 2019 میں سائبر کرائم کے حوالے سے 30 ہزار 209 شکایات موصول ہوئیں۔ 2020 میں 1 لاکھ 18 ہزار 11 اور 2021 میں 1 لاکھ 2 ہزار 772 شکایات موصول ہوئیں ۔رپورٹ کے مطابق 2022 میں سائبر کرائم کی 1 لاکھ 7 ہزار 493 شکایات موصول ہوئیں۔ایوان کو بتایا گیا کہ سائبر کرائم میں گزشتہ تین سالوں میں 124 افراد کو سزا سنائی گئی ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں سائبر کرائم پر 3060 ایف آئی آر درج ہوئی ہیں ۔۔