اسلام آباد (ویب نیوز)

صدر مملکت کی جانب سے 4 بہنوں کو وراثتی جائیداد میں حصہ دینے کا حکم برقرار رکھا گیا ہے،   وراثتی جائیداد کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم تمام بہن بھائیوں میں  حصے کے مطابق تقسیم کی جائے ، صدر مملکت  نے فیصلہ جاری کر دیا۔ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق  صدر مملکت نے وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت بمقام ِ کار کے احکامات کو برقرار رکھا، صدر مملکت نے احکامات خواتین کے ملکیتی حقوق کے نفاذ کے ایکٹ،  2019 کے تحت  دیے۔  چار بہنوں نے بھائیوں کی جانب سے وراثتی حق  نہ دینے پر انسدادِ ہراسیت محتسب کو شکایت کی تھی ،صدر مملکت نے نشاندہی کرتے ہوئے فیصلے میں کہ متوفی کے قانونی ورثا نے رضامندی کے  ساتھ ایک بیان پر دستخط کیے ۔    معاہدے کے تحت کمیشن کے ذریعے جائیدادکی جانچ کے بعد ہر حصہ دار کو شرعی حصہ دیا جانا تھا، صرف ایک فریق کی خواہش پر اس طرح کے تصفیے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ بھائی نے محتسب کے سامنے اپنی رضامندی سے مشترکہ بیان پر دستخط کیے ،   سگی بہنوں شبانہ حنیف، نبیل الفت، ریحانہ ذوالفقار اور نائلہ نعیم (شکایت کنندگان)نے انسدادِ ہراسیت محتسب کو شکایت درج کرائی تھی۔ جس کے مطابق والد نے ورثے میں راولپنڈی میں تین منزلہ مکان چھوڑا تھا، خواتین کے چار بھائیوں نے جائیداد میں حصہ دینے سے انکار کیا تھا،   ایک بھائی نے محتسب کے سامنے دعوی کیا کہ شکایت کنندگان اپنا حصہ وصول کر چکی  اور بعد میں محتسب کو شکایت درج کرائی۔   فریقین نے  محتسب کے سامنے اتفاق کیا کہ جائیداد متعلقہ حصوں کے مطابق تقسیم کی جائے ،   جائیداد قابل تقسیم نہ ہو تو فروخت سے حاصل ہونے والی رقم بہن بھائیوں میں تقسیم کر دی جائے۔ تفصیلات  میں بتایا گیا کہ تصفیہ کے بعد بھائی تنویر سرفراز خان نے دعوی کیا کہ بہنیں پہلے ہی اپنا حصہ لے چکی ، تصفیہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، محتسب نے بھائی کے دعوے کو مسترد کیا، قواعد و ضوابط کے مطابق فروخت کیلئے ایک کمیشن مقرر کرنے کا حکم دیا ، تنویر سرفراز خان نے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو درخواست دائر کی جسے صدر نے مذکورہ بنیادوں پر مسترد کر دیا۔