مودی سرکار کی مسلم دشمنی، مسلمانوں کے 4500 گھر مسمار کرنیکا منصوبہ بنالیا

اتراکھنڈ ہائیکورٹ نے صدیوں سے آباد مسلمانوں کے گھروں کو ریلوے کی زمین قرار دیدیا

نئی دہلی ( ویب  نیوز)

بھارت میں مودی سرکار مسلم دشمنی سے باز نہ آئی، مسلمانوں کے ہزاروں گھر مسمار کرنے کا منصوبہ بنالیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی ہندو انتہا پسند حکومت نے ریاست اتراکھنڈ کے شہر نینی تال میں مسلمانوں کے ساڑھے چار ہزار گھروں کو خالی کرنے کا نوٹس دے دیا ہے۔مودی سرکار کی سازش کے خلاف ہزاروں مسلمان مرد و خواتین احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں اور 3 ڈگری کی سخت سردی میں رب کے حضور اپنے گھروں کو بچانے کی دعائیں مانگتے رہے۔20 دسمبر کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ایک حکم میں 4365 گھروں کو ریلوے کی زمین قرار دیکر مسمار کرنے کا حکم دیا تھا، نینی تال کے اس علاقے میں ہزاروں خاندان صدیوں سے آباد ہیں۔گھروں کو خالی کرنے نوٹس ملنے کے بعد سے مقامی لوگ سراپا احتجاج ہیں اور انکا کہنا ہے کہ حکومت انکے گھروں کو گرانے سے پہلے متبادل جگہ فراہم کرے۔واضح رہے کہ بھارتی حکومت اسرائیل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے منظم انداز میں مسلمانوں کو انکے گھروں سے بیدخل کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اس سے قبل کرناٹک سمیت دیگر علاقوں میں بھی مسلمانوں کے گھروں کو تجاوزات قرار دیکر گرایا جاچکا ہے