سندھ حکومت کی درخواست مسترد، کراچی، حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات آج (اتوار کو) ہی ہوں گے،الیکشن کمیشن اعلامیہ
الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ پُرامن انتخابات کے انعقاد کے لئے فول پروف انتظامات کرے، اعلامیہ
سندھ حکومت کا آج (اتوار کو) بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کیلئے صوبائی الیکشن کمشنر کو خط
وزارت داخلہ نے حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر ایف سی کی تعیناتی کی ہدایت کی ہے،نوٹیفکیشن جاری
بلدیاتی انتخابات کیلئے کراچی پولیس نے سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا
43 ہزار 600 سے زائد اہلکارفرائض سرانجام دیں گے،حساس پولنگ اسٹیشنز پر پولیس کمانڈوز کو تعینات کیا جائے گا
اسلام آباد،کراچی( ویب نیوز)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ حکومت کی التواء کی درخواست مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میںبلدیاتی انتخابات آج (اتوار کو) ہی ہوں گے۔صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں آج (اتوار کو) ہی بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ پُرامن انتخابات کے انعقاد کے لئے فول پروف انتظامات کرے۔ اعلامیہ کے مطابق ہفتہ کے روز الیکشن کمیشن کااہم اجلاس چیف الیکشن کمیشن ڈاکٹر سکندرسلطان راجہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کے مراسلہ مورخہ 14جنوری2023پر غور کیا۔ جس میں اُنہوں نے سیکشن 34سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013کے تحت الیکشن کمیشن کو درخواست کی تھی کہ کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں انتخابات 15جنوری کوشیڈولڈ ہیں اُن کو ملتوی کیا جائے۔ بیان کے مطابق الیکشن کمیشن نے مذکورہ بالا مراسلہ پر غور کرنے کے بعد فیصلہ کیا کہ دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات آج (اتوار کو) 15جنوری کو ہی ہوں گے۔ مزید الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ پُرامن انتخابات کے انعقاد کے لئے فول پروف انتظامات کرے۔
کراچی پولیس نے بلدیاتی انتخابات کیلئے سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا۔ 43 ہزار 600 سے زائد اہلکار الیکشن کے دوران سیکیورٹی ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔کراچی میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے ، پولیس نے الیکشن کی سیکیورٹی کیلئے فول پروف پلان تیار کرلیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق بلدیاتی الیکشن کی سیکیورٹی کے تمام تر انتظامات مکمل ہیں۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر پولیس کمانڈوز کو تعینات کیا جائے گا۔اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو)کے کمانڈوز بھی الیکشن ڈیوٹی پر مامور ہوں گے۔حکام کے مطابق سرکاری اداروں کے 7 ہزار 642 اہلکار و افسران سیکیورٹی انجام دیں گے۔
قبل ازیں سندھ حکومت نے آج (اتوار کو) ہونے والے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے لیے صوبائی الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا، صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کے مسائل کا سامنا ہے اور کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتاہے، الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کی اسٹیٹک تعیناتی کے لیے عدم دستیابی پرتشویش کاجواب نہیں دیا۔ سندھ حکومت کی جانب سے صوبائی الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں آج (اتوار کو) کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔ سندھ حکومت کے خط میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کے مسائل کا سامنا ہے اور کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتاہے لہذا سکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہونے تک بلدیاتی الیکشن ملتوی کیے جائیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ کابینہ نے کراچی ڈویژن میں یونین کمیٹیزکی تعدادکا نوٹس واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا،کابینہ نے حیدرآباد ڈسٹرکٹ میں بھی یونین کمیٹیزکی تعدادکا نوٹس واپس لینے کا فیصلہ کیاتھا، سندھ کابینہ نے سکیورٹی اہلکاروں کی اسٹیٹک تعیناتی کے لیے عدم دستیابی پربھی اظہارتشویش کیا تھا۔ خط کے مطابق الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کی اسٹیٹک تعیناتی کے لیے عدم دستیابی پرتشویش کاجواب نہیں دیا۔ اس سے قبل قومی سلامتی کے اداروں نے بھی سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے شدید سکیورٹی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 15 جنوری کا انتخابی مرحلہ ملتوی کرنے کی سفارش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں حساس اداروں کا اجلاس گزشتہ شام منعقد ہوا جس میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
وزارت داخلہ نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے پولنگ کے دوران ایف سی کی تعیناتی کی ہدایت کردی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں آج ( اتوار کو) ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران سکیورٹی کیلئے فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تعیناتی کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق وزارت داخلہ نے حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر ایف سی کی تعیناتی کی ہدایت کی ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایف سی کی تعیناتی کی تاریخ اورعلاقہ، سندھ حکومت، الیکشن کمیشن اور فرنٹیرکانسٹیبلری سے مشاورت سے طے کریں۔واضح رہے کہ جی ایچ کیو کی جانب سے اسٹیٹک تعیناتی سے انکار کے بعد الیکشن کمیشن نے انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنزپرفرنٹیرکانسٹیبلری کی اسٹیٹک تعیناتی کی درخواست کی تھی۔