عام انتخابات  کے لئے46 ہزار سے زائدپولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دے دیا گیا

بیلٹ پیپر کی ترسیل چاروں صوبوں کے لئے شروع ہوچکی ۔ترجمان ای سی پی

کراچی میں دو سیاسی پارٹیوں کے درمیان جھنڈا لگانے پر تصادم و فائرنگ کا بھی نوٹس

اسلام آباد(ویب  نیوز)

عام انتخابات 2024 میں الیکشن کمیشن نے 50 فیصد پولنگ اسٹیشنز کو حساس یاانتہائی حساس قرار دیدیا۔ حساس اور انتہائی حساس قرار دینے والے پولنگ اسٹیشنز کی کل تعداد   46 ہزار 65 ہے، الیکشن کمیشن نے 27 ہزار 628 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دے دیا،الیکشن کمیشن نے 18 ہزار 437 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 12 ہزار 580 پولنگ اسٹیشنز حساس 6 ہزار 40 انتہائی حساس قرار دیا گیا۔ پنجاب میں 32 ہزار 324 پولنگ اسٹیشز نارمل قرار دیا گیا۔سندھ کے 6545 پولنگ اسٹیشنز حساس 6524 انتہائی حساس قرار دیا گیاسندھ میں 5937 پولنگ اسٹیشنز نارمل قرار دے دیا گیا ۔خیبرپختونخواہ کے 6166 پولنگ اسٹیشنز حساس 4143 انتہائی حساس قرار دیا گیا۔خیبرپختونخواہ کے 5388 پولنگ اسٹیشنز نارمل قرار دیا گیا۔بلوچستان میں کل 5ہزار 28 پولنگ اسٹیشنز میں سے صرف 961 نارمل قرار دیا گیا۔بلوچستان کے 2337پولنگ اسٹیشنز حساس 1730 انتہائی حساس قرار دیا گیا ۔ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے۔  جب کہ کمیشن سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے 8فروری 2024 کے عام انتخابات کے انعقاد کی تیاریاں تیزی سے تکمیل کے مراحل کی طرف گامزن ہیں۔بیلٹ پیپر کی چھپائی کا کام جو تین سرکاری پریس اداروں میں کیا جا رہاہے، تسلی بخش طریقے سے جاری ہے ۔ یہ کام جو آراو کی طرف سے انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کے بعد 16 جنوری سے شروع ہوا تھا، اگلے 4 روز میں یعنی 2فروری  تک مکمل ہو جائے گا ۔اس کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی اداروں ، آراو اور ڈسٹرکٹ ایڈ منسٹریشن کی مدد سے بیلٹ پیپر کی ڈیلوری کا کام چاروں صوبوں کے لیے شروع ہو چکا ہے۔یہ ترسیل سڑک اور ہوائی دونوں ذریعوں سے کی جا رہی ہے۔علاوہ ازیں آج 29 جنوری 2024 سے 8300 ایس ایم ایس سروس کے ذریعے عوام الناس کو دیگر معلومات کے علاوہ اپنے پولنگ سٹیشن کی معلومات حاصل کرنے کی سہولت بھی فراہم کر دی گئی ہے ۔ ووٹرز کو  اپنے ووٹ کی معلومات  حاصل کرنے کے لیے اپنا شناختی کارڈ نمبر 8300 پر بھیجنا ہو گا ۔ تمام ووٹرز سے درخواست ہے کہ وہ اپنے اورگھر والوں کے ووٹ کی  تفصیلات بروقت حاصل کر لیں  تاکہ   پولنگ اسٹیشن  میں انہیں کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔دریں اثنا الیکشن کمیشن نے اب تک 9 لاکھ76 ہزار درکار پولنگ عملے میں سے 9 لاکھ 70 ہزار پولنگ عملے کی تربیت مکمل کر لی ہے جو کہ کل درکار تعداد کا 96 فیصد بنتی ہے۔ بقیہ 6 ہزار پولنگ عملے کی تربیت اگلے چار دنوں میں مکمل ہو جائے گی۔مزید یہ کہ کراچی میں دو سیاسی پارٹیوں کے درمیان جھنڈا لگانے پر تصادم و فائرنگ اور ضلع صوابی میں پوسٹل بیلٹ چھینے جانے کے واقعات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کمیشن نے متعلقہ چیف سیکرٹری اور آئی جی صاحبان سے رپورٹس طلب کی ہیں تاکہ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف الیکشن قوانین کے تحت بھی کاروائی کی جا سکے۔