Leader of the far-right Danish political party Stram Kurs, Rasmus Paludan, stands outside the Turkish embassy in Stockholm, Sweden, Saturday Jan. 21, 2023. Sweden is bracing for demonstrations that could complicate its efforts to persuade Turkey to approve its NATO accession. A far-right activist from Denmark has received permission from police to stage a protest on Saturday outside the Turkish Embassy, where he intends to burn the Quran, Islam’s holy book. (Fredrik Sandberg/TT News Agency via AP)

اسلاموفوبیا میں مبتلا انتہا پسندوں کی حرکت کو سختی سے مسترد کرتے ہیں، سوئیڈن

انتہاپسندوں کا اقدام کسی طور پربھی سوئیڈن کی حکومت کے موقف کا عکاس نہیں ہے،سوئیڈن سفارتخانہ

اسلام آباد(ویب نیوز )

عالم اسلام کے شدید دبائو پرسوئیڈن نے ملک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کو اسلاموفوبیا کا شکار قرار دے دیا۔پاکستان میں سوئیڈن کے سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سوئیڈش حکومت اسلاموفوبیا میں مبتلا انتہا پسندوں کی حرکت کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انتہاپسندوں کا اقدام کسی طور پربھی سوئیڈن کی حکومت کے موقف کا عکاس نہیں ہے۔ سوئیڈن میں گزشتہ دنوں انتہاپسندوں کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے مذموم واقعے کے بعد مسلمان ملکوں نے سوئیڈن سے شدید احتجاج کیا ہے اور مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مسلمانوں نے گھنائونی حرکت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔