• الیکشن کمیشن اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے اقدامات کر لے تو کوئی رکاوٹ نہیں،وکیل شیخ رشید
  •  سمندر پار پاکستانیوں کے حق سے متعلق الیکشن ایکٹ کا سیکشن 94 واضح ہے، جسٹس منیب اختر
  • عدالت نے الیکشن کمیشن کو بھی اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق پر پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی
  • عدالتِ عظمیٰ نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے متعلق درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی

اسلام آباد  (ویب نیوز)

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے کیس میں عمران خان اور شیخ رشید سے جواب طلب کر لیا۔جمعہ کو سپریم کورٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی درخواستوں پر جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید دورانِ سماعت سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق کے قانون میں ترمیم آئینی طور پر کیسے درست نہیں؟۔شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ روک رکھا ہے، الیکشن کمیشن اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے اقدامات کر لے تو کوئی رکاوٹ نہیں۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کا حق لینے کی ترامیم پر درخواست خارج کر دی تھی، پارلیمان نے 2017 میں الیکشن ایکٹ بنایا، سمندر پار پاکستانیوں کے حق سے متعلق الیکشن ایکٹ کا سیکشن 94 واضح ہے، سپریم کورٹ نے 2018 میں سیکشن 94 کو آئین کے مطابق قرار دیا تھا، 2021 میں قانون کو مزید بہتر کیا گیا، 2022 میں پارلیمنٹ واپس پرانی سطح پر لے آئی، سپریم کورٹ نے پہلے جس قانون کو آئینی قرار دیا اب غیر آئینی کیسے قرار دے؟۔وکیل نے کہا کہ نادرا کے مطابق الیکشن کمیشن معاہدہ کرے تو ایک سال میں آئی ووٹنگ کا سسٹم بنا سکتے ہیں، پہلے بھی نادرا نے 1 سال کا وقت مانگا تھا، عدالت کے کہنے پر 6 ماہ میں سسٹم بنا۔وکیل عارف چوہدری نے کہا کہ 2017 میں ہونے والے پائلٹ پراجیکٹ پر کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا، الیکشن کمیشن نے اب تک دوبارہ کوئی پائلٹ پراجیکٹ نہیں کیا۔عدالت نے کہا کہ فریقین کے جوابات آ جائیں تو عمل درآمد کا جائزہ بھی لیں گے۔جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوئے؟ پارلیمنٹ اپنے بنائے ہوئے قانون میں ترمیم کر رہا ہے تو عدالت مداخلت کیوں کرے؟ عدالتی آبزرویشن کچھ بھی ہوں مگر پارلیمنٹ کی ہر قانون سازی آئینی تصور ہوتی ہے۔جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ آپ نے تو اوورسیز ووٹ کے حق کے قانون کو ہی کالعدم قرار دینے کی درخواست کر دی ہے۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ آپ اپنی ترمیمی درخواست جمع کرا دیں۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر دائر درخواست واضح ہونی چاہیے، کیا کوئی آئینی ضابطہ پارلیمنٹ کو قانون اصل حالت میں بحال کرنے سے روکتا ہے؟۔جسٹس منیب اختر نے وکلا کو ہدایت کی کہ عدالتی سوالات پر تیاری کر کے آئیں۔سپریم کورٹ نے عمران خان اور شیخ رشید کو جواب جمع کرانے کا وقت دے دیا، الیکشن کمیشن کو بھی اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق پر پیش رفت جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔عدالتِ عظمی نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے متعلق درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔