• اگر ایک ہی بار میں عام انتخابات ہو جائیں تو پیسے کی بچت ہوگی، ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے،چیرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

لاہور (ویب نیوز) جنرل

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، ملک کی بہتری کیلئے آرمی چیف  جنرل عاصم منیرسے بات کرنے کو تیار ہوں،کوئی یہ سمجھتا ہے گھٹنے ٹیک دوں گا تو یہ نہیں ہوسکتا، اگر ایک ہی بار میں عام انتخابات ہو جائیں تو پیسے کی بچت ہوگی، ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے ،صحافیوں سے ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں مجھ پر اور میری اہلیہ پر ایک کرپشن کا کیس ثابت کر دیں، ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے، پورا زور لگایا گیا کہ پرویز الہی میرا ساتھ چھوڑ دیں، اب ہم نے پرویز الہی کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے، میں کسی کے ساتھ بے وفائی نہیں کر سکتا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر ایک ہی بار میں عام انتخابات ہو جائیں تو پیسے کی بچت ہوگی، ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے،  انہوں نے کہاکہ اوورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیراعلی پنجاب بنیں، پنجاب کے وزیراعلی کا فیصلہ ابھی کر لیا تو قتل عام ہو جائے گا۔ عمران خان نے سابق آرمی چیف پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ جنرل(ر) قمرجاوید باجوہ نے میری کمر میں چاقو مارا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ جنرل (ر) قمرجاوید باجوہ نے روس کی مخالف میں تقریر کی، اس تقریر پر جنرل باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں، میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ہے لیکن اگر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کرسکتا ہوں ۔۔ انھوں نے الزام لگایا کہ ایسے لگتا ہے آرمی چیف ہی مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔عمران خان نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر اور اہلیہ پر ایک کرپشن کا کیس ثابت کر دیں تو مان جاوں، آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں۔قتل کی دھمکیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سربراہ پی ٹی ائی کا کہنا تھا کہ جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان سے ہی خطرہ ہے، جان کے خطرے سے متعلق میری ریکارڈ شدہ ویڈیو موجود ہے، یہ ویڈیو بیرون ملک موجود ہے۔گرفتاری سے متعلق عمران خان نے کہا خبر آئی تھی کہ مجھے ہوائی اڈے سے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، اسلام آباد ہوائی جہاز سے نہ جانے کا فیصلہ رات 12 بجے کیا، لیکن ہم جیل میں ڈالنے سے نہیں ڈرتے، جیل جانے سے پارٹی کا گراف اوپر جاتا ہے اور زیادہ ووٹ پڑتے ہیں ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں۔