• دینی تعلیم، ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ڈگری مکمل کرنے پر قیدیوں کی سزا میں 2 سے 3 ماہ  ریلیف دیا جائے گا
  • قیدیوں کی خوراک اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے،نگران وزیر اعلی کی زیر صدارت جیل ریفارمز اور قیدیوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی سے متعلق اجلاس

لاہور (ویب نیوز)

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت وزیر اعلی آفس میں خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔جس میں جیل ریفارمز اور قیدیوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔محسن نقوی کی ہدایت پر گردے وجگر کے امراض میں مبتلا قیدیوں کے علاج کیلئے محکمہ جیل خانہ جات کا پی کے ایل آئی سے معاہدہ طہ پایا۔محسن نقوی نے ٹاور ٹائپ جدید ترین جیل کا ڈیزائن تیار کرنے کی ہدایت کی۔نئی جیلیں جدید ترین سہولتوں اور سکیورٹی آلات سے مزین ہوں گی۔ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر قیدیوں کیلئے 10 جیلوں میں مزید ٹیوٹا کورسز کرانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔محسن نقوی کی ہدایت پر قیدیوں کی اہل خانہ سے بات چیت کا دورانیہ 20 منٹ سے بڑھا کر 35 منٹ کر دیا گیا۔غیر ملکی قیدیوں کیلئے انٹرنیشنل کال کی سہولت کا طریقہ کار وضع کرنے کا جائزہ لیا گیا۔ دینی تعلیم، ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ڈگری مکمل کرنے پر قیدیوں کی سزا میں 2 سے 3 ماہ تخفیف /ریلیف دیا جائے گا۔ محسن نقوی نے کہا کہ قریبی عزیز کی وفات پر قیدی کو تدفین میں شرکت کی اجازت یقینی بنائی جائے۔قیدیوں کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے روشناس کرانے کیلئے جیلوں میں آئی ٹی سنٹرز کے قیام کی تجویز کا جائزہ لیا جائے گا۔قیدیوں کی خوراک اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ جیلوں میں قالین بافی کیلئے معیاری وول فراہم کی جائے گی۔پنجاب کی جیلوں سے 20 ہزار قیدی ٹیوٹا کے ٹیکنیکل کورسز مکمل کر چکے ہیں۔رمضان میں قیدیوں کو افطار کیلئے سموسے / پکوڑے دیئے جا رہے ہیں۔ اپیلیں زیر التواء ہونے کی وجہ سے 6320 قیدی جیلوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ زیر التوا اپیلوں کے جلد فیصلوں کیلئے عدالتوں سے رجوع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ، آئی جی جیل خانہ جات، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ لاہور اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔