تہران،نئی دہلی (ویب نیوز)

ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا غرائی رواں ہفتے بھارت میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔یہاں ان کی بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ سے علیحدہ ملاقات ہوگی جس کے ایجنڈے میں بھارت کے ساتھ سیکیورٹی اور دفاعی شراکت داری، بالخصوص دونوں ممالک کی بحریہ میں تعاون کو بڑھانا شامل ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایس سی او وزرائے دفاع کا اجلاس 27 سے 28 اپریل تک ہوگا۔ایران ایس سی او اجلاس میں بحیثیت مکمل رکن شرکت کر رہا ہے، رپورٹ میں سرکاری ذرائع سے دعوی کیا گیا کہ ایران اور بھارت دونوں ممالک کی بحریہ کے درمیان وسیع شراکت داری پر بات چیت کر رہے ہیں۔دونوں ممالک اپنی ملٹری انڈسٹری میں اشتراک کے ذریعے شراکت داری کو وسعت دینا چاہتے ہیں۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان بڑھتے تنا وکی وجہ سے بھارت اور ایران کی دفاعی شراکت داری محدود رہے گی،علاوہ ازیں ایرانی میڈیا کے مطابق  بھارتی فوج کے ایک اعلی عہدیدار جنرل دنیش نے ایران کے آرمی ڈے کی تقریب سے خطاب میں دہلی اور تہران کے درمیان فوجی تعاون میں توسیع اور استحکام پر زور دیا ہے۔یران کے آرمی ڈے کی مناسبت سے دہلی میں ایک تقریب منعقد ہوئی ۔ اس تقریب میں ایران اور بھارت کے اعلی عہدیداروں نے شرکت کی ۔ تقریب سے خطاب میں  بھارتی  فوج کے شعبہ انٹیلیجنس کے سربراہ جنرل دنیش سنگھ رانا نے کہا کہ ایران اور ہندوستان کے درمیان ثقافتی، سماجی اور مذہبی اشتراکات اور تعاون کی تاریخ بہت پرانی ہے۔انھوں نے کہا کہ حال حاضر میں ایران اور ہندوستان بہت سے شعبوں میں مل کر کام کررہے ہیں جن میں فوجی میدان بھی شامل ہے ۔ جنرل دنیش سنگھ رانا نے ایران کی، مشرق کو اہمیت دینے کی پالیسی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی کی بنیاد پر دہلی اور تہران کے درمیان تعاون میں وسعت آئی ہے۔انھوں نے ایران کی فوجی حکمت عملی کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس بہت مضبوط فوج ہے جس نے خلیج فارس میں امن اور بھائی چارے کی فضا قائم کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے ۔ جنرل دنیش سنگھ رانا نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ایران اور ہندوستان کے درمیان فوجی تعاون میں وسعت آئی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم فوجی ٹریننگ اور مشترکہ ملیٹری کورس سمیت بہت سے فوجی میدانوں میں مل کر کام کررہے ہیں ۔ بھارت میں ایران کے سفیر نے اس تقریب سے خطاب میں ایران کی مسلح افواج کو خطے میں امن و آشتی کی ضامن اور ملک و قوم کے لئے قابل فخر قرار دیا ۔ انھوں نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ ایران نے کبھی بھی جنگ کا آغاز نہیں کیا لیکن ہر جارحیت کا دنداں شکن جواب دیا ہے۔ ایران کے سفیر ایرج الہی نے مغربی ایشیا میں ہر قسم کی بیرونی مداخلت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں خطے کے ملکوں کے ذریعے امن قائم ہوسکتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سرزمین فلسطین پر صیہونیوں کا قبضہ ، مظلوم فلسطینیوں کی آوارہ وطنی اور دربدری نیز مغربی ایشیا میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت، خطے میں بدامنی اور بے ثباتی کا باعث بنی ہے ۔ ایران کے سفیر نے کہا کہ حالیہ برسوں میں تکفیری دہشت گردی نے مغربی ایشیا میں بدامنی اور عدم استحکام میں اضافہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے بدامنی اور بیثباتی کے ان تمام عوامل کے خلاف استقامت دکھائی اور خطے میں امن و استحکام قائم کیا ۔ ایرج الہی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے داعش کے خلاف جنگ میں دوسرے ملکوں کی مدد کی اور بدامنی اور دہشت گردی ختم کرکے امن قائم کرنے میں اپنا بنیادی کردار ثابت کردیا ۔ دہلی میں ایران کے سفیر نے ایران اور ہندوستان کے دفاعی تعاون کو ہمہ گیر اور وسعت پذیر قرار دیا۔