اسلام آباد (ویب نیوز)
چینی سائنسدانوں اور صنعت کاروں کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے جمعرات کو کامسٹیک سیکرٹریٹ کا دورہ کیا تاکہ ادارہ جاتی اور صنعتی روابط کے ذریعے قدرتی مصنوعات، بائیو ٹیکنالوجی، صحت عامہ اور روایتی ادویات کے شعبوں میں تحقیق اور ترقی کے لیے تعاون کو فروغ دیا جا سکے جو عوامی جمہوریہ چین اور او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان علمی اور تحقیقی اقدامات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد گار ثابت ہو۔ وفد میں چین کی روایتی ادویات کے شعبے میں صنعتوں کی اعلیٰ سطحی قیادت شامل تھی۔ او آئی سی کے کئی رکن ممالک کے شرکاء اس بات چیت میں شریک ہوئے۔
او آئی سی کے رکن ممالک جیسے پاکستان، ایران اور انڈونیشیا پہلے ہی اپنی اپنی صلاحیتوں کے مطابق روایتی ادویات کے شعبے میں کام کر رہے ہیں۔ اس اقدام کے ذریعے، صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے او آئی سی کے رکن ممالک اور چینی اداروں کے درمیان رابطہ قائم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
اس تعاون کو مضبوط بنانے اور نیٹ ورکنگ کو بڑھانے کے لیے، کامسٹیک نے اس مکالمے کا اہتمام کیا جس میں سائنس دانوں اور چین کی دواسازی کی صنعتوں کے نمائندوں کی جانب سے اس موضوع پر اہم بات چیت کی گئی۔ اس تقریب میں محققین، ریسرچ لیبارٹریوں اور صنعتوں کے متعلقہ عملے اور اسلام آباد میں او آئی سی کے رکن ممالک کے سفارت خانوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ مشترکہ لیبز کے قیام، او آئی سی کے رکن ممالک کے سکالرز کے تبادلے کے پروگرام اور مصنوعات پر مبنی تحقیق جیسے تعاون کے پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے وفد کو کامسٹیک کے پروگراموں اور اقدامات، اس کے دائرہ کار اور تعاون کی راہوں کے بارے میں ایک جامع بریفنگ دی۔ انہوں نے او آئی سی رکن ممالک میں قدرتی مصنوعات، بائیو ٹیکنالوجی، صحت عامہ اور روایتی ادویات کی ترقی کے لیے چائینہ کامسٹیک تعاون پر بات کی۔ پروفیسر چودھری نے وفد کو ادارہ جاتی تعاون کے مختلف طریقوں، استعداد کار میں اضافے، روایتی چینی ادویات کے کلینکس کے قیام اور ریسرچ لیب کے بارے میں بتایا۔
ہنان یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ایگو ڈائی نے کہا کہ ہمارا اجلاس ہمارے اسکول اور "بیلٹ اینڈ روڈ اقدام” سے منسلک ممالک کے درمیان روایتی ادویات کے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین اور اسلامی ممالک کے تعلقات روایتی طور پر دوستانہ ہیں۔ پروفیسر ڈائی نے کہا کہ چین اسلامی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے او آئی سی کو چین کے لیے ایک پل کے طور پر دیکھتا ہے۔
اسلام آباد میں عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے کے سائنس کمشنر مسٹر ین شینگ سن نے چائینہ کامسٹیک اقدام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کا کام تعاون کو پروان چڑھانے کی بہترین مثال ہے۔ انہوں نے پاک چین دوستی کا اعادہ کیا۔ مسٹر شینگ سن نے کہا کہ روایتی چینی ادویات بیماریوں کا علاج کرتی ہیں اور لوگوں کی صحت مند بناتی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ، او آئی سی، وزارت خارجہ، ڈاکٹر عاصمہ ربانی نے کہا کہ چین کی روایتی ادویات کی ایک بھرپور تاریخ ہے، جو دو ہزار سالوں سے رائج ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی ممالک میں روایتی ادویات اور اس سے منسلک بایومیڈیکل سائنسز میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے چائینہ کامسٹیک اقدام چین اور او آئی سی ریاستوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ محترمہ ربانی نے کہا کہ کامسٹیک نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ادارہ جاتی روابط کی ترقی اور فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید فاروق بخاری نے کہا کہ چائینہ کامسٹیک تعاون کا اقدام پاکستان کو چین اور او آئی سی کی دیگر ریاستوں کے تجربات سے سیکھنے اور اپنی ضروریات اور ترجیحات کے مطابق حکمت عملی اور پالیسیاں بنانے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔
اس موقع پر مختلف چینی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔ چینی وفد کے ارکان نے نیٹ ورکنگ سیشن کے دوران اس شعبے سے منسلکہ سائنسدانوں اور ماہرین سے ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا۔