امن و امان برقرار رکھنے کیلئے پنجاب، کے پی اور اسلام آباد میں فوج طلب

وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پنجاب کے بعد اسلام آباد اور خیبر پختونخوا میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دیدی

اسلام آباد(ویب  نیوز)

وفاقی کابینہ نے امن و امان برقرار رکھنے کے لئے پنجاب ۔کے پی کے اور اسلام آباد میں فوج کو تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور دارالحکومت اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کی توثیق کردی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پی ایم ہاوس میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے امن و امان کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی اور موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے قانونی و آئینی آپشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں پاک فوج تعینات کرنے کی توثیق بھی کردی ہے۔واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے باعث ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور جلا گھیرا جاری ہے، اس صورتحال پر قابو پانے کے لئے دارالحکومت کے علاوہ چار صوبوں میں دفعہ 144 بھی نافذالعمل ہے۔ذرائع کے مطابق فیصل آباد میں رینجرز کی تعیناتی کی منظوری بھی دے دی گئی ہے، فیصل آبادمیں اہم شخصیات کے گھروں  پر رینجرز تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی ، معاشی اور سکیورٹی صورتحال پر غور کیا گیا۔دوسری جانب سندھ میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔علاوہ ازیں وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد اور خیبر پختونخوا میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے۔بدھ کو وزارت داخلہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ اور خبیر پختونخواہ حکومت کی ریکوزیشن پر فوج تعینات کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔پاک فوج کے دستے کے پی کے اور اسلام آباد میں سول انتظامیہ کی امن و امان کے حوالے سے معاونت اور تنصیبات کی حفاظت کریں گے۔اس سے قبل پنجاب میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔۔