• آخری گیند تک لڑنے والا کپتان ہوں، آخری گیند تک لڑوں گا، یہ چاہتے ہیں تحریک انصاف کو بالکل کرش کردیں گے
  • 7 ہزار لوگوں کو گرفتار کرکے پی ڈی ایم خود پھنس گئی ہے، اسی بنیاد پر کہا تھا کہ ایک ہفتے میں معاملات درست ہوجائیں گے
  • جو کہتے ہیں لیول پلیئنگ فیلڈ، اس کا مطلب یہ ہے کہ جب بالکل پی ٹی آئی کرش ہو جائے تو سب سے بڑا ڈاکو پھر پاکستان آکر الیکشن لڑے، لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو

لاہور (ویب نیوز)

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جناح ہاؤس حملے سے ملک کی بدنامی ہوئی،مذمت کرتا ہوں، جو کچھ ہواایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، میڈیا کو اپنا گھر کھول کر دکھا دیا، دہشتگردوں کے ٹھہرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صحافی نے سوال کیا کہ سب معاملات کو قطع نظر رکھ کر بتائیں کیا جناح ہاؤس حملے کی مذمت کرتے ہیں؟، جس پر عمران خان نے کہا کہ میں نے پہلے بھی مذمت کی، ہر پاکستانی مذمت کرتا ہے۔ اس سے پاکستان کی بدنامی ہوئی۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میڈیا کو اپنا گھر کھول کردکھا دیا۔ دہشت گردوں کے ٹھہرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ۔پی ڈی ایم کے اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے صرف ملک کی بدنامی ہوئی۔ خوف کی فضا ء میں ملک نہیں چل سکتا۔ 7 ہزار لوگوں کوگرفتار کرکے پی ڈی ایم خود پھنس گئی ہے۔ اسی بنیاد پر کہا تھا کہ ایک ہفتے میں معاملات درست ہوجائیں گے۔عمران خان نے مزید کہا کہ جس جماعت کاوٹ بینک ہو اسے ہرایا نہیں جاسکتا۔ اتنے ووٹ بینک رکھنے والی جماعت میں کسی کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یکطرفہ مذاکرات نہیں ہوسکتے ۔ ہم تو 11 ماہ سے مذاکرات کی بات کررہے ہیں۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مشرف کے دور میں اس طرح نہیں ہوا تھا ۔ ضیا ء کے دور کا علم نہیں مگر اتنا بڑا کریک ڈاؤن پہلے کبھی نہیں ہوا تھا ۔ بنیادی حقوق ختم ہوکر رہ گئے ہیں۔ اب عدلیہ ہی ہے جو بنیادی حقوق کا تحفظ کررہی ہے ۔ آخری گیند تک لڑنے والا کپتان ہوں، آخری گیند تک لڑوں گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں تحریک انصاف کو بالکل کرش کردیں گے اور جو کہتے ہیں لیول پلیئنگ فیلڈ، اس کا مطلب یہ ہے کہ جب بالکل پی ٹی آئی کرش ہو جائے تو وہ جو اپنے آپ کو امام خمینی کہہ رہا ہے، جو پاکستان کا سب سے بڑا ڈاکو ہے اور مفرور، وہ پھر پاکستان آکر الیکشن لڑے۔ جلسے جلوسوں کے اعلان کے حوالے سے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ الیکشن کا سال ہے۔ کون سے ملک میں ہوتا ہے کہ الیکشن کا سال ہو اور جلسے نہ کر سکیں۔