• گینگ سکیورٹی اداروں کی وردیاں پہن کر کریمنل کارروائیوں میں ملوث ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمے داری ہے کہ ایسی کارروائیوں سے نمٹیں
  • جعل سازوں کے خلاف الگ سے مقدمہ درج کر کے ایف آئی آر کی کاپی عدالت میں جمع کرائی جائے،تحریری حکنامہ

اسلام آباد ویب نیوز)

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر کی بازیابی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے دو صفحات کا حکم نامہ جاری کیا۔حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت کو بتایا گیا مراد اکبر کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی، وزارت دفاع، داخلہ، ڈی آئی جی آپریشن نے بتایا مراد اکبر کو نہیں اٹھایا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ رینجرز، سی ٹی ڈی اور پولیس نے بتایا مراد اکبر کو نہیں اٹھایا، بادی النظر میں یہ سامنے آیا ہے کہ اسلام آباد میں منظم گینگ متحرک ہے۔عدالت نے کہا کہ گینگ سکیورٹی اداروں کی وردیاں پہن کر کریمنل کارروائیوں میں ملوث ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمے داری ہے کہ ایسی کارروائیوں سے نمٹیں۔شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی رینجرز، آئی جی اسلام آباد پیر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، جعل سازوں کے خلاف الگ سے مقدمہ درج کر کے ایف آئی آر کی کاپی عدالت میں جمع کرائیں۔