لاہور ہائیکورٹ ، تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کی بحالی کا فیصلہ معطل
عدالت عالیہ نے 21 جون تک فریقین سے جواب طلب کرلیا
سپیکر قومی اسمبلی نے قانون کے مطابق 17 جنوری کو باقی ممبران کے استعفے منظور کئے
عدالت انٹرا کورٹ اپیل منظور کرکے سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے،درخواست
لاہور( ویب نیوز)
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کی بحالی کے فیصلے کو معطل کردیا۔ منگل کو جسٹس شاہد بلال حسن کی سر براہی میں جسٹس شکیل احمد پر مشتمل بینچ نے سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔ اپیل میںمحمد ریاض خان فتیانہ، ملک کرامت علی کھوکھر، شفقت محمود،مخدوم شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری سمیت 61 مستعفی اراکین قومی اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے۔اپیل میں مئوقف اختیار کیا گیا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پرپاکستان تحریک انصاف کے 123ارکان قومی اسمبلی نے استعفے دیئے۔ 28مئی کو سپیکر قومی اسمبلی نے 11اراکین قومی اسمبلی کے درست استعفے منظور کئے، سپیکر قومی اسمبلی نے قانون کے مطابق 17جنوری کو باقی تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے منظور کئے۔ اپیل میں کہا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بینچ نے حقائق کے برعکس فیصلہ سناتے ہوئے تمام ارکان قومی اسمبلی کو بحال کیا،لہذاعدالت سنگل بینچ کے فیصلے کو کالعدم قراردے ۔ عدالت نے اپیل منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کی بحالی کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 21جون کو وضاحت طلب کر لی ہے۔ واضح رہے کہ جسٹس شاہدکریم نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے 72ارکان قومی کے استعفوں کی منظوری کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے انہیں دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔