قومی اسمبلی اجلاس میں خاتون رہنما سائرہ بانو اظہار رائے پر ڈرائے جانے کے بارے  آگاہ کرتے  آبدیدہ ہو گئیں

کیا خون سے  لکھ کردوں کہ میں محب وطن ہوں ۔ رکن جے ڈی اے

 خاتوں رکن تقریر کے دوران کافی دیر آنسو جاری رہے  جن کو کچلنا تھا وہ پریس کانفرنس کر کے باہر آ گئے

ہمیں جینے دو تھوڑا بہت ہی جینے دو اب تو سب ایک پیج پر ہیں عوام کو کچھ کیوں نہیں مل رہا

 کس بات کی گولڈن جوبلی عوام بھوک سے مر رہی ہے یہاں ناچ گانے اور چراغاں کیا گیا

 جو لائے گئے ان کو لانے والوں کو ادھر لاؤ کٹہرے میں لے کر جاؤ کچھ تو کرو

شاید یہ میری آخری بجٹ تقریر ہو   قومی اسمبلی کے ہفتہ کو ہونے والے اجلاس میں  اظہار خیال

 مولانا عبد الاکبر چترالی  کا اظہار یکجہتی پذیرائی کے لیے ڈیسک بجاتے رہے

اشکبار آنکھوں کے ساتھ سائرہ بانو اپنی نشست پر خاموشی سے بیٹھ گئیں۔

اسلام آباد (ویب  نیوز)

قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں جی ڈی اے کی خاتون رہنما سائرہ بانو اظہار رائے کی پاداش میں ڈرائے جانے کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں ۔ تقریر کے دوران کافی دیر آنسو جاری رہے اور کہا کہ جن کو کچلنا تھا وہ پریس کانفرنس کر کے باہر آ گئے اور استحکام پاکستان پارٹی کی بنیاد رکھ رہے ہیں سب بلڈرز ، شوگر ، اے ٹی ایم اور لوٹے نظر آئے وہ خود کو پیش آنے والے حالات بیان کرتے ہوئے بار بار کہتی رہیں ہمیں جینے دو تھوڑا بہت ہی جینے دو اب تو سب ایک پیج پر ہیں عوام کو کچھ کیوں نہیں مل رہا سو سو غریب خاندانوں کے بجٹ کی رقم ایک سرکاری افسر کے دورے پر لگ جاتی ہے  ۔ مجھے نہ ڈرائیں عوام کی محبت کافی ہے کیا عوام کے دکھ درد بیان کرنا جرم ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے ہفتہ کو ہونے والے بجٹ اجلاس میں کیا اور کہا کہ شاید یہ میری آخری بجٹ تقریر ہو ۔ جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد الاکبر چترالی ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پذیرائی کے لیے ڈیسک بجاتے رہے ۔ سائرہ بانو نے کہا کہ کیا یہ بھی جرم ہے کہ ایک سرحدی علاقے میں ایک کھاد فیکٹری کے زہریلے فضلے اور آلودہ پانی سے عوام کی صحت کے بارے میں بتایا کہ علاقے کا پانی آلودہ ہونے سے لوگوں کو جگر کا کینسر ہو رہا ہے ۔ چھ مریضوں کی نشاندہی ہوئی کیا ہم اس کی نشاندہی نہ کرتے ۔ سپرے کے نتیجے میں عام مارکیٹ میں زہریلے پھل اور سبزیاںفروخت ہو رہی ہیں ۔ دائیں بائیں ہوتی بیورو کریسی پھر بڑی مراعات لے جاتی ہے یہ تو ادھر ادھر سے بھی ہاتھ مار کر پیدا گیری کر لیتے ہیں ان کی تنخواہوں میں اضافے اور مراعات کا کیا جواز ہے نوے نوے ہزار روپے ماہانہ پٹرول کی مد میں لے جاتے ہیں ۔ پسے ہوئے طبقے کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں ہے پی آئی اے کے مغربی روٹس ٹرے میں رکھ کر پیش کئے  ۔ روز ویلٹ ہوٹل جسے کم دام پر نجکاری کی  گئی میں نے  کئی سال قبل اس میں قیام کر کے دو سو ڈالر کا کرایہ دیا اور آج بھی اسی کرائے کا تخمینہ لگاتے ہوئے یہ ہوٹل بیچ دیا گیا ۔ حکومتی بینچوں سے عوام کے لیے کوئی خوشبو نہیں اٹھ رہی جبکہ اگر ہم پلاؤ کی دیگ کا ڈھکن اٹھائیں تو اس سے بھی خوشبوآ جاتی ہے یہ وہی عوام ہیںجنہیں کتے گدھے مری ہوئی مرغیاں کھلائی گئیں ۔ سمندر کے راستے کروڑوں روپے کی شراب سمگل ہورہی ہے یہ بات کریں تو ڈرایا جاتا ہے کہ اس طرح بیان نہ کریں اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے ایک بیورو کریٹ کی بیٹی کو سلامی میں ایک ارب ستر کروڑ روپے ملے اور کوئی اس شخص کا نام لینے کو تیار نہیں ہے ۔ گالیاں ہم کھائیں ، مزے بیورو کریسی کے ہیں ۔ خواجہ آصف نے بعض معاملات میں معافی مانگی تین وزراء اعظم کو نکالے جانے کا ذکر کیا صرف معافی ہی کافی نہیں ہوتی توبہ بھی ضروری ہے ۔ بار بار مجھے ڈرایا جاتا ہے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے آنسو نکل آئے اور آنکھوں سے آنسو کافی دیر جاری رہے اشکبار سائرہ بانو نے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ خاموش ہو کر بیٹھ جاؤ مگر میں بھی واضح کر دینا چاہتی ہوں کہ اپنوں سے لڑ کر کوئی نہیں جیت سکتا ۔ جنکو کچلنا تھا وہ پریس کانفرنس کر کے باہر آ گئے  استحکام پاکستان پارٹی کی بنیاد رکھ رہے ہیں کون ہیں اس پارٹی میں ، تمباکو ، بلڈرز ، کنٹریکٹرز شوگر والے نظر آئے مگر یاد رکھیں کہ حشر بھی برپا ہو گا جہاں کوئی خفیہ ہاتھ نہیں ہو گا ۔ کوئی کسی پر دباؤ نہیں ڈال سکے گا شاید یہ میری اخری بجٹ تقریر ہو ۔ تھوڑا سا جینے کا حق دے دو جو زندہ ہیں انہیں زندہ رہنے دیں ۔ سینیٹ نے تنخواہ اور مراعات کا بل منظور کیا کیا سینیٹرز کو پیسوں کی ضرورت ہے ۔ دعوے کئے جاتے ہیں کہ مساوات ہو حکمران اور غریب کی تنخواہ مساوی ہونی چاہیے پھر ، آج میں اگر کسی حکمران سے اس کے اثاثوں کے بارے میں پوچھ  لوں تو کیا وہ میرا منہ نہیں توڑ دے گا ۔ معلوم نہیں بجٹ کہا جاتا ہے  ۔زہریلا پانی پینے سے جگر کے کینسر ہو رہے ہیں اور کھاد کے پلانٹ کی نشاندہی کی تھی واضح کرتی ہوں مجھے نہ ڈرائیں ہر کسی کو ڈرایا ہوا ہے کہا جاتا ہے فون پر بھی بات نہ کریں ۔ میں سوشل میڈیا پر کوئی پیغام یا ٹوئٹ اصلاح کے لیے کرتی ہوں خوف کی فضا کیوں بنائی جا رہی ہے ۔ یہ بات ہے تو جو لائے گئے ان کو لانے والوں کو ادھر لاؤ کٹہرے میں لے کر جاؤ کیا ان کے بارے میں اے ٹی ایم مشہور نہیں کیا گیا تھا ۔ ڈرگ مافیا لوٹ مار اور بلڈرز کہہ رہے ہیں کہ ہم پاکستان کو استحکام دیں گے ۔  آج بزرگ بچوں کو اپنی بیماریوں کا نہیں بتاتے کہ کہاں سے پیسے لائیں گے ۔ بچے بھی اچھا کھانا نہیں مانگتے کہ والدین کہاں سے بندو بست کریں گے ۔ میں جب عوام کی یہ باتیں کرتی ہوں تو لوگ مجھے مل کر میری حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ان لوگوں کی آنکھوں میں بھی آنسو ہوتے ہیں تصور کریں کہ جب ان کے مسائل بیان کرنے پر اس قدر جذباتی ہو جاتے ہیں جب مسائل حل ہو جائیں تو وہ آنکھوں پر بٹھائیں گے ۔ ارکان پارلیمنٹ کو بجٹ کے دوران کھانا کیوں دیا جا رہا ہے بڑے بڑے کھانے بند کر دیں اور پھر کہتے ہیں کہ طائر لاہوتی ۔ کسی بجٹ تجویز پر عمل نہیںکیا جاتا کئی دنوں سے مجھے ڈرایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ایسا منظر آنکھوں میں آ جاتا ہے کہ کوئی میرے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر گھس آیا اور میرے بچے بھی  محفوظ نہیں ہیں روتے ہوئے کہا کہ ہم ملک کو کہاں لے کر آ گئے ہیں خون سے لکھ کر دوں کہ میں محب وطن ہوں ۔ کس بات کی گولڈن جوبلی عوام بھوک سے مر رہی ہے یہاں ناچ گانے اور چراغاں کیا گیا ۔ ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے مفت تعلیم اور صحت کی سہولت دی جائیگی کیا ایسا ہو رہا ہے ۔ این ڈی ایم اے ایک گھنٹے کی بریفنگ میں اپنے فرائض کے بارے میں نہ بتا سکی ۔ پی ڈی ایم اے پر ذمہ داری ڈالتی رہی ۔ گالیاں دیں جو کچھ کریں حق کی بات کرتی رہوں گی ان کی آنکھوں سے آنسو نکلتے رہے مولانا عبد الاکبر چترالی نے ان سے اظہار یکجہتی کیا اشکبار آنکھوں کے ساتھ سائرہ بانو اپنی نشست پر خاموشی سے بیٹھ گئیں۔

#/S