توشہ خانہ کیس کا ٹرائل رکوانے کیلئے دائر درخواست پر سماعت کیلئے تین رکنی بینچ تشکیل

جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربرہی میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل بینچ آج (بدھ کو) دن ساڑھے 11بجے سماعت کرے گا

اسلام آباد(ویب  نیوز)

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطابندیال نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی جانب سے اسلام آباد کی ماتحت عدالت میں جاری توشہ خانہ کیس کا ٹرائل رکوانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت کے لئے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔ جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربرہی میں جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل بینچ آج (بدھ)کے روز دن ساڑھے 11بجے سماعت کرے گا۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنی درخواست میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر اسلام آباد کو فریق بنایا ہے۔ عمران خان نے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں خواجہ حارث احمد اور گوہر علی خان کی وساطت سے درخواست دائر کی تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں 342کابیان ریکارڈکرنے کی کارروائی رکوانے کے لئے اپیل دائرکی ہے ۔درخواست میں کہا گیا کہ توشہ خانہ کیس میں 342کا بیان کرنے کی عدالتی کاروائی پر حکم امتناع جاری کردیا جائے۔اپیل میں کہا گیا کہ ہائی کورٹ سے دائر اختیارپرحتمی فیصلے تک توشہ خانہ کیس کا ٹرائل روکا جائے۔اپیل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عدالتی دائرہ اختیار پر پہلے فیصلہ کرنا ضروری ہے لیکن ابھی تک اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو کام سے روکا ہے او رنہ ہی حکم امتناع کے حوالہ سے کوئی مکمل فیصلہ دیا ہے،لہذا سپریم کورٹ آ ف پاکستان مداخلت کرے اورٹرائل کورٹ کے جج ہمایوں دلاور کو ٹرائل سے روکا جائے تاکہ وہ توشہ خانہ کیس میں مزید کاروائی نہ کرسکیں۔اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ اگر ٹرائل مکمل ہوجاتا ہے تو پھر اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا اپیلیں غیر مئوثر ہوجائیں گی۔ سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ یا توٹرائل کورٹ کی کاروائی کے خلاف حکم امتناع جاری کیا جائے یا پھرسپریم کورٹ کوئی بھی مناسب حکم جاری کرے کیونکہ تاحال اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو کام سے نہیں روکا اوردائرہ اختیارطے نہیں کیا۔