سائفر گمشدگی معاملہ، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف مقدمہ درج
سائفر گمشدگی معاملے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ گزشتہ روز ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ میں سنگین دفعات کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔
یہ مقدمہ سائفر معاملے پر بنائی گئی جے آئی ٹی کی سفارش پر درج کیا گیا ہے جس نے تحقیقات کے لیے دو بار چیئرمین پی ٹی آئی کو طلب کیا تھا لیکن وہ ایک بار ہی پیش ہوئے تھے جس کے بعد جے آئی ٹی نے اپنی حتمی رپورٹ بنا کر متعلقہ حکام کو بھیج دی تھی جس میں فوری طور پر مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مقدمے کی تفتیش کے لیے اسی جے آئی ٹی کو نامزد کیا گیا ہے جو پہلے سے اس کیس کے حوالے سے تفتیش کر رہی تھی۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی گزشتہ ماہ 25 جولائی کو سائفر معاملے پر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے اور ان سے دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔
اس تحقیقات کے دوران جے آئی ٹی نے سابق وزیر اعظم سے اعظم خان کے بیان پر سوالات کیے تھے جبکہ ان سے سائفر اور آڈیو لیک سے متعلق بھی پوچھا گیا تھا۔
اس سے قبل شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور فواد چوہدری بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔
شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کا آرڈر معطل، رہائی کا حکم
عدالت نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کا آرڈر معطل کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے دونوں سے متعلق ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا ایم پی او آرڈر معطل کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے دونوں کی رہائی کا حکم جاری کرتے ہوئے انھیں اسلام آباد سے باہر جانے سے روک دیا، عدالت نے استفسار کیا کہ آفریدی صاحب اسلام آباد میں آپ کا کوئی گھر ہے؟ انھوں نے کہا جی اسلام آباد میں میرا گھر موجود ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ اپنے اسلام آباد والے گھر میں موجود رہیں۔
عدالت نے شاندانہ گلزار کو بھی گھر جانے کی اجازت دے دی، اور کہا کہ اگر ان دونوں کو کچھ ہوا تو آئی جی اور چیف کمشنر اس کے ذمہ دارہوں گے، عدالت نے شہریار آفریدی کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی۔
دریں اثنا عدالت نے شہریار آفریدی کیس میں جاری شوکاز نوٹس پر ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی آپریشنز کا جواب غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ ہائیکورٹ نے ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر ڈی سی اور ایس ایس پی آپریشنز پر فرد جرم عائد ہوگی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہریار آفریدی کو میڈیا اور سوشل میڈیا پر بیانات نہ دینے کی بھی ہدایت کر دی ہے، جسٹس بابر ستار نے کہا میں آپ سے توقع کرتا ہوں یہ کیس چلنے تک آپ کوئی بیان نہیں دیں گے، آپ کی طرف سے میڈیا یا سوشل میڈیا پر کوئی بیان نہیں آنا چاہیے۔