اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی ، ،چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف مقدمہ خارج

جوڈیشل مجسٹریٹ کی طرف سے جاری چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری بھی معطل کر دیئے گئے

اسلام آباد ہائیکورٹ کا شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو 6 ستمبر تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم

کیا ڈی سی صاحب آپ کو نہیں پتہ کتنے آرڈر پاس ہوئے؟ ،جسٹس بابر ستار کا استفسار

 مختلف عدالتوں کے آرڈرز ہوتے ہیں اس لئے مجھے تفصیلات پتہ نہیں،ڈی سی اسلام آباد کا جواب

عدالت نے ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس آپریشنز پر فرد جرم کی کارروائی 7 ستمبر تک موخر کر تے ہوئے ملتوی کردی

کوئٹہ (ویب  نیوز)

بلوچستان ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصا ف کے چیئرمین کے خلاف اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کا مقدمہ خارج کردیا۔ پیر کو بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس گل حسن ترین نے انصاف لائرز فورم کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔جوڈیشل مجسٹریٹ کی طرف سے جاری چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری بھی معطل کر دیئے ۔ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف ایف آئی آر 5 مارچ 2023 کو تھانہ بجلی روڈ میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی)کے سیکشنز 124 اے، 153 اے اور 505 کے تحت دائر کی گئی تھی۔مقدمہ میں الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کے سیکشن 20 کو بھی شامل کیا گیا تھا.

اسلام آباد ہائیکورٹ کا شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو 6 ستمبر تک دارالحکومت کی حدود سے کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس آپریشنز پر فرد جرم کی کارروائی 7 ستمبر تک موخر کردی ۔سوموار کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی گرفتاری کے معالے پر ڈی سی، ایس پی آپریشنز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ڈی سی اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز سمیت شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ کیا ڈی سی صاحب آپ کو نہیں پتہ کتنے آرڈر پاس ہوئے؟ ڈی سی نے جواب دیا کہ مختلف عدالتوں کے آرڈرز ہوتے ہیں اس لیے مجھے تفصیلات پتہ نہیں۔چیف کمشنر نے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی جب کہ عدالت نے ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس آپریشنز پر فرد جرم کی کارروائی 7 ستمبر تک موخر کرکے ملتوی کردی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم پی او معطلی کے حکم میں چھ ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو اسلام آباد کی حدود سے کسی بھی مقدمے میں 6 ستمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔