سری نگر ( ویب نیوز )
جنوبی کشمیر میں بھارتی فوجی آپریشن جمعہ کو بھی جاری رہا اس دوران ہلاک ہونے والے بھارتی فوجیوں کی تعداد بڑھ کر4 ہو گئی ہے جبکہ مزید دو بھارتی فوجی زخمی ہوگئے ہیں ۔ سرینگر کے ایک فوجی ہسپتال میں بدھ کو کوکرناگ میں ایک حملے میں زخمی ہونیوالا بھارتی فوجی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا ہے۔ فوجی اہلکار بدھ کو جنوبی کشمیر کے ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکرناگ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک حملے میں زخمی ہوگیاتھا۔اس حملے میں اب تک بھارتی فورسز کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر چار ہو گئی ہے۔اس سے قبل بھارتی فوج کا ایک کرنل ، ایک میجر اور پولیس کا ایک ڈی ایس پی ہلاک ہو چکے ہیں۔ علاقے کو بھارتی فورسز نے گھیرے میں لے رکھا ہے اور جنوبی کشمیر کے متعددعلاقوں میں تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔بھارتی فوج اور پیراملٹری فورسز کے اہلکار علاقے میں مجاہدین کا سراغ لگانے کیلئے جدید ترین ہتھیار اور آلات استعمال کر رہے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 19 راشٹریہ رائفلز کے کمانڈنگ افسرکرنل من پریت سنگھ اور میجر آشیش دھون چک اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ہمایوں مزمل بھٹ شامل ہیں۔ بھارتی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 12اور 13ستمبر کی درمیانی شب کوکیر ناگ کے گادول علاقے میں ” عسکریت پسندوں کی موجودگی کی واضح اطلاع ملنے پر کارروائی شروع کی گئی۔ گھنے جنگلوں اور درختوں سے بھرے اس علاقے میں کارروائی بدھ کی صبح بھی جاری رہی۔ جب سکیورٹی فورسز کے جوان ایک خفیہ ٹھکانے کی طرف بڑھ رہے تھے تو ان پر فائرنگ شروع ہوگئی۔ اس فائرنگ میں آرمی کے ایک کرنل، ایک میجر اور جموں و کشمیر پولیس کے ایک ڈی ایس پی زخمی ہوگئے۔ انہیں نازک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں تینوں کی موت ہو گئی۔ ‘محاذ مزاحمت نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، اس عسکریت پسند تنظیم نے کہا ہے کہ اس نے کمانڈر ریاض احمد عرف قاسم کی ہلاکت کا بدلہ لیا ہے۔ ریاض احمد کو آٹھ ستمبر کو راولا کوٹ میں ایک مسجد میں شہید کر دیا گیا تھا۔