طوفان الاقصی میں 1500 صیہونی اور صیہونی فوجی مارے گئے: غاصب اسرائیلی فوج کا اعتراف
اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں فارنگ ،2فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں گرفتار
جنگ بندی ختم ہونے کے بعد پورے غزہ پر شدید حملے کریں گے، اسرائیلی وزیر دفاع
غزہ ( ویب نیوز)
صیہونی حکومت کی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن کے دوران ایک ہزار سے زیادہ فوجی اور غیرفوجی صیہونی مارے گئے ہیں ۔ صیہونی ذرائع کے حوالے سے ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کی رپورٹ کے مطابق طوفان الاقصی آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے صیہونیوں کی تعداد تقریبا ڈیڑھ ہزار ہے جن میں تین سو اسی سے زیادہ صیہونی فوجی شامل ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق استقامتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگ غزہ میں ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد صیہونی ذرائع کی بتائی گئی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ استقامتی ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف ایک دن میں پچاس صیہونی فوجیوں کو دفن کیا گیا ہے۔ادھر غزہ پٹی پر ہونے والے زمینی حملے میں صیہونی حکومت کو ہوئے جانی و مالی نقصان کے بارے میں ایک صیہونی خاخام نے صیہونی حکومت کے ایک فوجی کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ صرف ایک رات میں تین بکتر بند گاڑیاں تباہ ہوئیں اور چھتیس صیہونی فوجیوں کو ہلاک کیا گیا۔۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے باوجود مغربی کنارے میںاسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے جبکہ متعدد کو گرفتار کرلیاگیا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں دو روز کی توسیع اور یرغمالیوں کی رہائی کے باوجود اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے پر دھاوا بول دیا جس دوران درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی فوج نے منگل کوعلی الصبح اچانک کارروائی کی جہاں بیتونیا اور رام اللہ سمیت دیگر علاقوں سے سیکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ اس دوران دو نوجوان فائرنگ سے شدید زخمی ہوئے جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیل 7 اکتوبر کو غزہ پر حملے کے بعد سے 3200 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کرچکا ہے جن میں سے زیادہ تر افراد کو ان کے گھروں اور چیک پوائنٹس سے گرفتار کیا گیا۔ واضح رہیکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں دو روز کی توسیع کی گئی ہے جس دوران دونوں طرف سے یرغمالیوں کو رہا کیا جارہا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس(صباح نیوز)اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ انسانی بنیادوں پر وقفہ ختم ہونے کے بعد پورے غزہ پر شدید حملے کریں گے۔ ٹی آر ٹی کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھاکہ فوج اطمینان رکھے کیونکہ حکومت اور ادارے آپ کے ساتھ ہیں، اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق یہ جنگ منطقی انجام تک ضرور پہنچے گی۔
غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر نے طبی مرکز کے لیے فوری طور پر ایندھن کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں بچوں کی انتہائی نگہداشت کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر حسام ابو صفیہ نے کہا کہ یہ شمالی غزہ کا واحد ہسپتال ہے جو اب بھی مریضوں کو داخل کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہسپتال کو چند گھنٹوں کے اندر ایندھن فراہم نہیں کیا جاتا تو قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں سمیت دیگر مریضوں کو جانوں کو شدید خطرات لاحق ہوجائیں گے۔جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فورسز کی جانب سے شمالی غزہ تک ایندھن کی ترسیل پر پابندی ہے۔