Image processed by CodeCarvings Piczard ### FREE Community Edition ### on 2019-06-05 08:18:22Z | http://piczard.com | http://codecarvings.com

پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ، پکس رپورٹ

 2023کے دوران 29خود کش حملے بھی ہوئے جو 2014کے بعد کسی ایک سال میں سب سے زیاہ خود کش حملے تھے

خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہواجہاں گزشتہ سال419حملے ریکارڈ کئے گئے جن میں 620افراد  مارے گئے

سابقہ فاٹا میں دہشت گردی کے واقعات میں 59فیصد اضافہ ہوا۔ بلوچستان میں 170حملے ہوئے جن میں 285 افراد مارے گئے

اسلام آباد ( ویب  نیوز)

پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 69 فیصد اور اس کے نتیجے میں جانی نقصان میں81 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 2015 کے بعد کسی ایک سال میں سب سے زیادہ حملے اور ہلاکتیں ہوئیں ،خود کش حملوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا، خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا، بلوچستان پنجاب اور سندھ میں بھی حملوں میں اضافہ ہوا۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2023 میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ملک بھر میں 641 جنگجو حملے ہوئے جن میں 974 افراد مارے گئے جبکہ 1351 زخمی ہوئی، پکس کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سکیورٹی فورسز نے سیکڑوں حملوں کو ناکام بنایا ورنہ حملوں کی مجموعی تعداد اس سے بھی کہیں زیادہ ہوتی۔ 2023 میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 74 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ پاکستانی فورسز نے 595جنگجو ہلاک اور 625کو گرفتار بھی کیا۔ PICSS کی سالانہ رپورٹ کے مطابق سال 2023 کے دوران 29 خود کش حملے بھی ہوئے جو 2014کے بعد کسی ایک سال میں سب سے زیاہ خود کش حملے تھے۔ گزشتہ سال خود کش حملوں میں 329افراد مارے گئے جبکہ 585 زخمی ہوئے ۔ پکس کی سالانہ رپورٹ کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواسب  سے زیادہ متاثرہ علاقہ رہا جہاں گزشتہ سال419 حملے ریکارڈ کئے گئے جن میں 620 افراد  مارے گئے جبکہ 977زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخواکے نئے ضم شدہ اضلاع کی نسبت پرانے اضلاع(بندوبستی علاقوںمیں زیادہ حملے ہوئے ،ان علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں 84فیصد اضافہ ہوا۔ ضم شدہ اضلاع کے علاوہ اضلاع میں کل 235 حملے ہوئے جن میں 336 افراد مارے گئے جبکہ 589 زخمی ہوئے۔ ضم شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا)میں 184 حملے ریکارڈ کئے گئے جن میں 284 افراد مارے گئے جبکہ 388 زخمی ہوئے۔ سابقہ فاٹا میں دہشت گردی کے واقعات میں 59 فیصد اضافہ ہوا۔ بلوچستان میں 170 حملے ہوئے جن میں 285 افراد مارے گئے اور 298 زخمی ہوئے۔اس صوبے میں دہشت گردی کے واقعات میں 65 فیصد اضافہ ہوا۔ سندھ میں 35 حملوں میں 39 افراد مارے گئے اور 35 زخمی ہوئے۔ اس صوبے میں دہشت گردی کے واقعات میں 40 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ پنجاب میں دہشت گردی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ 2022 میں اس صوبے میں صرف 3 حملے ہوئے تھے جبکہ 2023میں یہاں 14 حملے ہوئے جن میں میا نوالی ایئر بیس پر ہونے والا ہائی پروفائل حملہ بھی شامل تھا۔ آزاد کشمیر گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک ایک حملہ ریکارڈ کیا گیا۔