ا سلام آباد (ویب نیوز)

پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں 93 فیصد اضافہ، نومبر 2014 کے بعد پہلی بار کسی ایک ماہ میں اتنی کارروائیاں ہوئیں۔ 112 افراد مارے گئے 87 زخمی۔ ماہ اگست میں پانچ خود کش حملے بھی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز نے ماہ اگست کے اعدادوشمار میڈیا کو جاری کئے ہیں۔ ان اعدادوشمار کے مطابق جولائی کے مقابلے میں اگست میں دہشتگردی کے واقعات میں 93 فیصد اضافہ ہوا۔ جولائی میں 54 واقعات ہوئے تھے جبکہ اگست میں یہ تعداد بڑھ کر 99 ہوگئی۔ ان 99 حملوں میں 112 افراد مارے گئے جن میں سے 56 سیکورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔ نومبر 2014 کے بعد پہلی بار کسی ایک ماہ میں اتنے زیادہ حملے ہوئے۔ دوسری طرف پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے بھی کئی ممکنہ حملوں کا ناکام بنایا ورنہ مجموعی حملوں کی تعداد میں اس سے کہیں زیادہ اضافہ ممکن تھا۔ فورسز بے 24 مشتبہ دہشتگردوں کو ہلاک اور 69 کو گرفتار کیا۔ پکس کے اعدادوشمار کے مطابق اگست میں چار خود کش حملے ہوئے جبکہ جولائی میں پانچ خود کش حملے ہوئے تھے۔ رواں سال کے پہلے آٹھ ماہ میں کل 22 خود کش حملے ہو چکے ہیں جن میں 227 افراد مارے گئے جبکہ 497 زخمی ہوئے۔پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کی رپورٹ کے مطابق دہشتگردی کے سب سے زیادہ واقعات سابقہ فاٹا کے اضلاع اور بلوچستان میں ہوئے جبکہ خیبر پختونخواہ کے دیگر اضلاع بھی متاثر ہوئے۔ بلوچستان میں جولائی میں 17 حملے ریکارڈ کئے گئے تھے جو اگست میں بڑھ کر 28 ہوگئے۔ یوں اس صوبے میں حملوں کی تعداد میں 65 فیصد اضافہ ہوا۔جبکہ سابقہ فاٹا (خیر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع ) میں جولائی 18 اور اگست میں 37 حملے ہوئے۔ یہاں حملوں کی تعداد میں 106 فیصد اضافہ ہوا۔ تاہم دونوں علاقوں میں مرنے اور زخمیوں کی تعداد میں بالترتیب 19 اور 29 فیصد کمی آئی۔قبائلی اضلاع کے علاوہ باقی خیبر پختونخواہ میں بھی دہشتگردی کے واقعات میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جولائی میں یہاں 15 حملے ہوئے جبکہ اگست میں بڑھ کر 29 ہوگئے۔مرنے والوں کی تعداد میں 188 فیصد جبکہ زخمیوں کی تعداد میں 73 فیصد اضافہ ہوا۔ سندھ میں جولائی میں تین جبکہ اگست میں یہ تعداد پانچ ہوگئی۔ پنجاب،  اسلام آباد،  آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں اگست 2023 کے دوران کوئی حملہ ریکارڈ نہیں کیا گیا۔ یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے اگست میں 147 حملے کرنے کا دعوی کیا تاہم اس کے بیشتر دعووں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔