قومی اسمبلی کے 266میں سے264 نشستوں کے نتائج الیکشن کمیشن کو موصول
مرکز میں سادہ اکثریت سے حکومت بنانے کیلئے169اراکین کسی بھی جماعت کے پاس نہیں
قومی اسمبلی میں دوسری جماعتوں اور آزاد اراکین کو ملا کر حکومت سازی کیلئے کوششوں کا آغاز کر دیا گیا
پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے296حلقوں کے نتائج کا اعلان ،1حلقہ میں انتخابات ملتوی ہونے کے سبب اس کا نتیجہ نہ آسکا
سندھ اسمبلی کے129حلقوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ،1حلقہ18کے ووٹوں کی از سر نو گنتی کے سبب اس کا نتیجہ بعد میں جاری کیا جائے گا
خیبر پختونخوا اسمبلی کی نشستوں پر عام انتخابات کے122نتایج کا اعلان،2حلقوں میں انتخابات ملتوی اور حلقہ90کا نتیجہ روک رکھا گیا ہے
بلوچستان اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات51 مکمل نتائج کا اعلان کر دیا گیا ،بلوچستان میں بھی مخلوط حکومت بننے کے امکانات بڑھ گئے ہیں
اسلام آباد(ویب نیوز)
پاکستان میں 8فروری کے عام انتخابات کیلئے قومی اسمبلی کے 266میں سے264 نشستوں کے نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئے ہیں، ایک حلقہ این اے8میں انتخابات ملتوی ہونے کے سبب اس کانتیجہ جاری نہیں ہو سکا جبکہ ایک حلقہ این اے88کا نتیجہ روک لیا گیا ہے ۔قومی اسمبلی میں سادہ اکثریت سے حکومت بنانے کیلئے169اراکین قومی اسمبلی کی حمایت درکار ہوگی جو کسی بھی جماعت کے پاس نہیں ہے اس طرح قومی اسمبلی میں دوسری جماعتوں اور آزاد اراکین کو ملا کر حکومت سازی کیلئے کوششوں کا آغاز کر دیا گیا ہے پاکستان میں عام انتخابات کے بعد بھی سیاسی بحران کسی شکل میں برقرار ہے، پاکستان مسلم لیگ(ن)اورپاکستان پیپلز پارٹی دیگر چھوٹے جماعتوں کو ساتھ ملا کر حکومت بنا سکیں گی یا تحریک انصاف دو بڑی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کردیگر جماعتوں کو ساتھ ملا کر حکومت بنا سکے گی اس میں ابھی وقت لگے گاان عام انتخابات میں آزاد امیدوار جن میں تحریک انصاف کا دعوی ہے کہ 91منتخب اراکین قومی اسمبلی بلے کا نشان چھن جانے کے سبب آذاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کامیاب ہو گئے ہیں اگر ان کا یہ دعوی درست ہے تو تحریک انصاف عام ا نتخابات میں اب بھی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر برقرار ہے ،مجموعی طور پر آزاد حیثیت میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والوں کی تعدا د101ہو گئی ہے اس کے مقابلے میں پاکستان میں مسلم لیگ(ن) 75نشستوں پر کامیاب ہونے کے بعد دوسرے نمبر پر ہے اور پاکستان مسلم لیگ کا یہ دعوی ہے کسی انتخابی نشان پرانتخابات میں حصہ لینے والی مسلم لیگ(ن)سب سے بڑی جماعت کے طور پر برقرار ہے پاکستان پیپلز پارٹی نے 54نشستیں جیت کر تیسرے نمبر پر ہے متحدہ قومی موومنٹ نے 17نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے ،پاکستان مسلم لیگ نے3نشستیں، جمعیت علما اسلام پاکستان4نشستوں پر، استحکام پاکستان پارٹی2، مجلس وحدت المسلمین پاکستان1، بلوچستان نیشنل پارٹی2، پاکستان مسلم لیگ(ضیا)1، پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی پاکستان1، بلوچستان عوامی پارٹی1،نیشنل پارٹی1نشست،پختونخوا ملی عوامی پارٹی1نشست پر کامیوب ہو سکی ہے ۔پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے296حلقوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے1حلقہ میں انتخابات ملتوی ہونے کے سبب اس کا نتیجہ نہ آسکا ہے ان انتخابات کے نتیجے میں پنجاب میں حکومت کس کی بنے گی یہ واضح نہ ہو سکا ہے تحریک انصاف اپنے آزاد اراکین اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائے گی یا پاکستان مسلم لیگ دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائے گی اس میں کس کا کامیابی ملتی ہے اس کیلئے عوام کو انتظار کرنا ہوگاپنجاب اسمبلی میں بھی 138آزاد امیدواروں کو اکثریت ملی گئی ہے اور تحریک انصاف کا دعوی ہے کہ ان میں سے اکثریتی منتخب صوبائی اسمبلی تحریک انصاف کے ہیں پاکستان مسلم لیگ(ن)پنجاب میں جو اس کا گڑھ سمجھا جاتا ہے137نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب سے پنجاب اسمبلی کی10نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے پاکستان مسلم لیگ کے کامیاب امیدواروں کی تعداد8ہے، استحکام پاکستان پارٹی1نشست، پاکستان مسلم لیگ (ضیا)1،نشست اور تحریک لبیک 1نشست جیت سکی ہے۔ سندھ اسمبلی کے129حلقوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے1حلقہ18کے ووٹوں کی از سر نو گنتی کے سبب اس کا نتیجہ بعد میں جاری کیا جائے گا ،سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی84نشستوں کے ساتھ حکومت بنانے کیلئے اہل ہو گئی ہے ،سندھ میں جن دیگر جماعتوں نے نشستیں جیتی ہیں ان میں ایم کیو ایم28نشستیں، اازاد امیدوار13نشستیں جن میں تحریک انصاف کے اراکین بھی شامل ہیں، جماعت اسلامی2نشستیں اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائینس2نشستیں جیت سکی ہے ۔خیبر پختونخوا اسمبلی کی نشستوں پر عام انتخابات کے122نتایج کا اعلان کر دیا گیا ہے2حلقوں میں انتخابات ملتوی ہونے کی وجہ سے ان کا نتیجہ نہ آ سکا ہے اور حلقہ90کا نتیجہ روک رکھا گیا ہے خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے آزاد اراکین خیبر پختونخو اسمبلی میں حکومت بنانے کے اہل ہو گئے ہیں خیبر پختونخوا میں 90نشستوں پر آزاد امیدواروں نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے جن میں اکثریت تحریک انساف کے حمایت یافتہ امیدواروں کی ہے ،جمعیت علما اسلام7نشستیں، پاکستان مسلم لیگ (ن)5نشستیں، پاکستان پیپلز پارٹی4نشستیں، جماعت اسلامی3نشستیں، تحریک انصاف پارلیمنٹیرئین(پرویز خٹک گروپ)2نشستیں، عوامی نیشنل پارٹی1نشست جیت سکی ہے۔ بلوچستان اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات51 مکمل نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے اور بلوچستان میں بھی مخلوط حکومت بننے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی11نشستوں کے ساتھ سر فہرست، جمعیت علما اسلام11نشستوں کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کے برابر پہلی پوزیشن پر ہے ،پاکستان مسلم لیگ(ن)10نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر،آزاد امیدواروں نے6نشستیں جیتی ہے بلوچستان نیشنل پارٹی2، بلوچستان عوامی پارٹی4نشستیں، بلوچستان نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی)، حق دو تحریک بلوچستان، اور جماعت اسلامی نے ایک ایک نشست جیتی ہے۔
#/S