سیاسی بحران ،پاکستان کو 11ارب31کروڑ21لاکھ ڈالر کے قرض کا اجرا التوا کا شکار
یکم جولائی2023سے لیکر 30 جون 2024 کے دوران پاکستان کو17ارب61کروڑ دالر مالیت کے قرضے ملنے تھے
پاکستان کو7ماہ جولائی تا جنوری کے دوران6ارب30کروڑ68لاکھ ڈالر کا قرض مل سکا ہے، پاکستان شماریات بیورو کی فارن اکنامک اسسٹنس رپورٹ
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان میں عام انتخابات میں تاخیر اور عام انتخابات کے بعد بھی سیاسی بحران برقرار رہنے بلکہ اس میں مذید شدت آنے کے سبب پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے11ارب31کروڑ21لاکھ ڈالر مالیت کے قرض کا اجرا التوا کا شکار ہے ۔یکم جولائی2023سے لیکر 30 جون 2024 کے دوران پاکستان کو17ارب61کروڑ دالر مالیت کے قرضے ملنے تھے تاہم ان میں سے پاکستان کو7ماہ جولائی تا جنوری کے دوران6ارب30کروڑ68لاکھ ڈالر کا قرض مل سکا ہے اور اب بھی پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں، کمرشل بینکوں اور دوست ممالک سے11ارب31کروڑ21لاکھ ڈالر مالیت کے قرض کے اجرا میں تاخیر کا شکار ہو گئے ہیں۔پاکستان کوعالمی کمرشل بینکوں سے3ارب50کروڑ ڈالر،انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)سے2ارب40کروڑ ڈالر،متحدہ عرب امارات سے(یو اے ای)سے1ارب ڈالر،چین کے کمرشل بینکوں سے 1ارب ڈالر کی ریفنانسنگ،عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے مجموعی طور پر 3ارب1کروڑ67لاکھ ڈالر کا قرض ملنا ابھی باقی ہے جس میں عالمی مالیاتی اداروں سے2ارب93کروڑ دالر کا قرض ملنا ابھی باقی ہے پاکستان کو اب بھی دوست ممالک سے8کروڑ79لاکھ ڈالر (87.96ملین ڈالر)کی امداد اور قرض ملنا باقی ہے اقتصادی امورڈویژن کی جانب سے جاری کی گئیں تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ کے اجرا میں تاخیر کے سبب پاکستان کو اس مالی سال2023-24کے جولائی تا جنوری کے7ماہ کے دورانطے شدہ فنانسنگ پلان17ارب61کروڑ ڈالر کی سالانہ فنانسنگ پلان کے مقابلے میں جولائی تا جنوری کے7ماہ کے دوران فنانسنگ پلان کے50فیصد سے بھی کم فنانسنگ دستیاب ہو سکی ہے پاکستان شماریات بیورو(پی بی ایس)کی فارن اکنامک اسسٹنس رپورٹ جولائی جنوری2023-24میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو پورے مالی سال30جون2024تک عالمی مالیاتی اداروں سے مجموعی طور پر5ارب33کروڑ65لاکھ ڈالر قرض ملنا تھا اور جولائی تا جنوری کے7ماہ کے دوران پاکستان اس میں سے2ارب40کروڑ88لاکھ ڈالر کا قرض مل سکا ہے پاکستان کو اب بھی عالمی مالیاتی اداروں سے2ارب93کروڑ دالر کا قرض ملنا ابھی باقی ہے پورے مالی سال میں دوست ممالک سے پاکستان کو88کروڑ25لاکھ ڈالر قرض میں سے جولائی تا جنوری کے7ماہ کے دوران پاکستان کو78کروڑ46لاکھ ڈالر کا قرض دستیاب ہو سکا ہے پاکستان کو اب بھی8کروڑ79لاکھ ڈالر (87.96ملین ڈالر)کا قرض ملنا باقی ہے جبکہ پاکستان کو دوست ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے پاکستان کو6ارب21کروڑ91لاکھ ڈالر قرض میں سے جولائی تا جنوری کے7ماہ کے دوران3 ارب20کروڑ34لاکھ ڈالر قرض مل سکا ہے 3ارب1کروڑ67لاکھ ڈالر کا قرض ملنا ابھی باقی ہیایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو2ارب8کروڑ ڈالر کا قرض اس سال ملنا ہے اور جولائی تا جنوری میں پاکستان کو اس میں سے62کروڑڈالر کا قرضہ جاری ہو سکا ہے پاکستان کو 1ارب46کروڑ64لاکھ ڈالر اب بھی ملنا باقی ہیں عالمی بینک سے پاکستان کو اس عرصے کے دوران2ارب32کروڑ93لاکھ ڈالر(2,329.43ارب ڈالر)قرض دستیاب ہونا ہے اور جولائی تا جنوری کے دوران پاکستان کو اس میں سے1ارب18کروڑ49لاکھ ڈالر(1,184ارب ڈالر) کا قرض دستیاب ہو سکا ہے ایشیائی انفراسٹرکچر اینڈ انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی)سے پاکستان کو 36کروڑ12لاکھ دالر کا قرض ملنا ہے اور اس میں سے پاکستان7ماہ میں 292ارب ڈالر قرض مل سکا ہے اور اب6کروڑ83لاکھ ڈالر (68.314ملین ڈالر) کا قرض ملنا باقی ہے