اسرائیلی فضائیہ کی غزہ اور رفح پر بمباری،14معصوم بچوں سمیت124فلسطینی شہید

اسرائیلی فورسز کا مغربی کنارے کے علاقے ہیبرون میں چھاپہ، 8 فلسطینیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا

غزہ میں غذائی قلت کی صورتحال سنگین، دودھ کی کمی سے 2ماہ کا بچہ انتقال.

اقوام متحدہ اور مغرب غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں روکنے میں ناکام رہا،ترکیہ صدر طیب اردوان

 غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کی اموات پر مغرب کی خاموشی برقرار ہے،ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای

غزہ/استنبول/تہران( ویب  نیوز)

غزہ کے علاقے دیر البلح پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری 14معصوم بچوں سمیت114سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں چار ماہ کا شیرخوار بچہ بھی شامل ہے، جبکہ اسرائیلی طیاروں کی رفح میں بمباری سے شہادتوں کی تعداد10 ہوگئی، اسرائیل نے گھر کو مزائیلوں سے نشانہ بنایا تھا۔ فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی کہ اسرائیلی طیاروں کی جانب سے رفح میں کی جانے والی بمباری کے دوران 10 افراد شہید ہوگئے ، اسرائیل کی فوج نے گھر کو مزائیلوں سے نشانہ بنایا تھا۔خان یونس اور اردگرد علاقوں میں شدید بمباری کے بعد ہزاروں فلسطینی اب بھی رفح منتقل ہورہے ہیں۔ رفح میں 1.5 ملین لوگوں نے پناہ لی ہے، رفح وہ واحد مقام ہے جہاں سے امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں لیکن اقوام متحدہ کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے اوسطا روزانہ 35 سے کم ٹرک محصور علاقے میں داخل ہوئے۔رجمان عدنان ابو حسنہ نے الجزیرہ کو بتایا کہ ایجنسی اب شمالی غزہ میں امداد فراہم کرنے کے قابل نہیں ہے۔ یورپی یونین خارجہ پالیسی چیف جوزیف بوریل نے یہودآبادکاری منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے میں یہود آبادکاری انتہائی خطرناک ہوگئی۔وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے ہیبرون میں چھاپے کے دوران 8 فلسطینیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ ٹیلی گرام پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز، جن کی الجزیرہ نے تصدیق کی ہے، اسرائیلی فورسز کو ہیبرون کے الجابر محلے پر چھاپے کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ الجزیرہ کی طرف سے تصدیق شدہ ایک اور ویڈیو میں، اتوار کو صبح سویرے ہیبرون کے بنی نعیم محلے میں اسرائیلی فورسز کی گاڑی چلانے کے دوران فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ دوسری جانب ترکیہ کے صدررجب طیب اردوان نے کہا کہ اقوام متحدہ اور مغرب غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں روکنے میں ناکام رہا،اگر غزہ میں جنگ بندی نہ ہوئی تو خطے میں آگ بھڑک سکتی ہے،دنیا کو غزہ میں جنگ روکنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔  ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کی اموات پر مغرب کی خاموشی برقرار ہے،مغرب نے فلسطینیوں کی اموات پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ ادھراسرائیلی قیدیوں کی رہائی پر پیرس مذاکرات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے،اسرائیلی میڈیا کے مطابق پیرس مذاکرات میں قیدیوں کی رہائی کیلئے فریم ورک تشکیل پاگیا، پہلے مرحلے میں 40 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کی جائے گا۔سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کو بھی جیل سے رہائی ملے گی۔ اسرائیل میڈیاکے مطابق مذاکرات میں امریکا ،اسرائیل ،مصر اور قطر کے نمائندے شریک ہوئے۔

غزہ میں غذائی قلت کی صورتحال سنگین، دودھ کی کمی سے 2ماہ کا بچہ انتقال..غزہ میں بچوں کی اموات میں اضافہ ہورہا ہے جسے روکنا انتہائی ضروری ہے،یونیسیف

غزہ شہر کے الشفا ہسپتال میں 2ماہ کا بچہ غذائی قلت کے باعث انتقال کر گیا ہے۔ وفا نیوز ایجنسی کے مطابق محمود فتوح نامی بچے کی موت اس وقت ہوئی جب اس کے لیے دودھ اور بنیادی سامان نہ مل سکا۔ ایک پیرامیڈیک(جس نے بچے کے والدین کی ہسپتال لانے میں مدد کی تھی)کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک خاتون کو دیکھا جو اپنے بچے کو گود میں لیکر مدد کے لیے چیخ رہی تھی، ایسا لگ رہا تھا کہ اس کا بچہ اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔ پیرامیڈیک کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچے کو ہسپتال پہنچایا جہاں اسے شدید غذائی قلت کے باعث آئی سی یو میں لے جایا گیا لیکن وہ زندہ نہ بچ سکا۔ شمالی غزہ کو غذائی قلت کا سامنا ہے، اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری کے باعث اقوام متحدہ کی ایجنسی نے امدادی سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔غزہ میں ماہر اطفال معاذ الماجدہ کا کہنا ہے کہ ماں کی صحت پہلے ہی خراب ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کو دودھ پلانے سے قاصر ہیں۔المجیدہ نے مزید کہا کہ بچے ایسا کھانا کھا رہے ہیں جس میں ان کی نشوونما کے لیے ضروری غذائی اجزا کی کمی ہے۔اس ہفتے کے شروع میں یونیسیف اور دیگر امدادی تنظیموں کے ایک نئے تجزیے میں کہا گیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں بچوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماں میں غذائی قلت میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ان کی صحت کو سنگین خطرات کا سامنا ہے۔یونیسیف کے انسانی ہمدردی اور سپلائی آپریشنز کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیڈ چیبان نے کہا کہ غزہ میں بچوں کی اموات میں اضافہ ہورہا ہے جسے روکنا انتہائی ضروری ہے۔