سانحہ نو مئی کی ایک غیر جانبدار انکوائری ہونی چاہیے، اور حقائق سامنے آنے چاہیے۔ عمر ایواب

ہمارے 10 ہزار سے زائد لوگ گرفتار ہوئے، معصوم لوگوں کو گولی ماری کر شہید کیا گیا

وزیر اعظم  کے لیے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایواب  کا قومی اسمبلی سے خطاب

اسلام آباد(  ویب  نیوز)

وزیر اعظم  کے لیے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایواب نے کہا ہے کہ سانحہ نو مئی کی ایک غیر جانبدار انکوائری ہونی چاہیے، اور حقائق سامنے آنے چاہیے۔قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ 9 مئی کو ہمارے معصوم

لوگوں کو گولی ماری کر شہید کر دیا گیا، ہم ڈیمانڈ کرتے ہیں ایک غیر جانبدار انکوائری ہونی چاہیے، اور حقائق سامنے آنے چاہیے۔عمر ایوب نے کہا کہ جاوید ملک، ذاکر سمیت درجنوں شہدا کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا، اس وقت میرے قائد وزیر اعظم عمران خان کو سیاسی قیدی کے بطور کو گرفتار کر رکھا ہے، بشری بی بی کو یرغمال بنا رکھا ہے، یہ لوگ نہیں جانتے بشری بی بی عمران خان کی طاقت ہے، کمزوری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خواتین اور کارکنان سیاسی قیدی ہیں ، میرا مطالبہ ہے کہ بشری بی بی مناسب سہولتیں فراہم کی جائیں۔عمر ایوب نے کہا کہ انہوں نے اڈیالہ پہنچ کر خود کو جیل حکام کے حوالے کیا، انہیں ایک چھوٹے سے کمرے میں رکھا گیا ہے، ہمارے 10 ہزار سے زائد لوگ گرفتار ہوئے تھے، صرف اس لئے کہ ہم نے حق کی آواز اٹھائی ، عمران ریاض خان کو ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا ہے، اسد طور کو پھر گرفتار کر لیا گیا ہے۔  جو مخصوص نشستیں ہمیں ملنی چاہئیں وہ ہمیں نہیں ملیں اس لیے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کا الیکشن غیر قانونی ہوگیا ہے۔قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہم نے آئین کے تحت جو نقطہ اٹھایا تھا کہ یہ ہاس ان آرڈر نہیں ہے لیکن راجہ پرویز اشرف نے اس نقطے کو بلڈوز کیا۔ یہ حکومت فارم 47 کی مرہون منت ہے، یہ حکومت چوری شدہ مینڈیٹ پر بن رہی ہے اور چوں چوں کے مربے کا مجموعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور دیگر پارٹیوں کے لوگ جو یہاں بیٹھے ہیں وہ فارم 47 کے تحت بیٹھے ہیں، اگر فارم 45 کے تحت نتائج آتے تو یہاں ہمارے 180 ارکان ہوتے، یہ تمام پارٹیاں فارم 47 کے بینی فشریز ہیں۔سنی اتحاد کونسل کے امیدوار نے کہا کہ شہباز شریف جب تقریری کررہے تھے تو کیمرہ ان پر تھا لیکن اب یہ کیمرہ میرے اوپر بھی آنا چاہیے، میری تقریر بھی لائیو جانی چاہیے۔عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ مسلم لیگ ن اور دیگر پارٹیوں کے جو لوگ بیٹھے ہیں ان کے چہروں سے لگتا ہے وہ ہارے ہوئے ہیں، ان کے چہروں سے لگتا ہے کہ ان کا مینڈیٹ چوری کا ہے اور جب کوئی چور چوری کرکے بھاگ رہا ہوتا ہے تو اس کے چہرے پر خوف ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت کا یہ حکومت تسلسل ہے اور یہ ایک فاشسٹ حکومت ہے، اس حکومت کا کوئی نظریہ نہیں بلکہ صرف ایک چیز ہے لوٹ مار کرنا۔ کل پی ٹی آئی نے ملک بھر میں فارم 47 کے خلاف مظاہرے کیے لیکن صرف لاہور سے ہمارے 80 لوگوں کے خلاف مقدمات درج کیے، یہ کہتے ہیں کہ ہم بڑے جمہوری ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ آپ نے ہم سے ہمارا انتخابی نشان چھین لیا، فارم 45 کا نتیجہ چھین لیا لیکن ہم کھڑے رہے، ہم کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے جب تک عمران خان وزیراعظم کا یہاں حلف لیتے۔سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکرگزار ہوں کہ یہاں وزارت عظمی کا الیکشن لڑنے کا موقع ملا، بانی پی ٹی آئی، ایم ڈبلیو ایم اور اپنے سنی اتحاد کونسل ساتھیوں کا شکرگزار ہوں، ہری پور کے عوام نے مجھے مہم چلائے بغیر 81 ہزار کی لیڈ دے کر ایوان میں پہنچایا۔