اعلی پولیس افسران کو غیرقانونی اقدامات پر پارلیمان میں طلب کیا جائے گا پی ٹی آئی
پولیس یونیفارم میں ڈاکو بیٹھے ہیں بیٹھے ہیں ۔
اسلام آباد (ویب نیوز)
تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انتخابی نتائج میں غیر قانونی ردوبدل کے خلاف پرامن احتجاج میں شریک قائدین و کارکنان کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے سینئر رہنماو سینئر وکلا لطیف کھوسہ اور سلمان اکرم راجہ کو پرامن احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے پر گرفتار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔عوام کا مینڈیٹ چھین کر ملک پر زبردستی قابض ہونے والے غیر آئینی حکمران اپنا جعلی اقتدار بچانے کیلئے لاقانونیت ، نا انصافی اور ظلم و جبر کی بدترین مثال قائم کر رہے ہیں، کور کمیٹی تحریک انصاف نے کہا ہے کہ شکست خوردہ عناصر کی انا کی تسکین کیلئے ان کے غیر آئینی احکامات پر عمل درآمد کرنے والے افسران کا ذکر تاریخ میں سیاہ حروف میں کیا جائے گا، نومنتخب ایم پی اے حافظ فرحت عباس کا جھوٹے مقدمے میں جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی بھی شدید مذمت کی گئی ۔ کورکمیٹی نے قراردیا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کی ایما پر پر امن شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات کا اندراج ہارے ہوئے لوگوں کی واضح شکست کا ثبوت ہے۔ بانی چئیرمین عمران خان کی کاوشوں کے نتیجے میں 15 مارچ کو اسلاموفوبیا ڈے منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ پاکستان کی تجویز پر 15 مارچ کو عالمی سطح پر اسلاموفوبیا ڈے کا درجہ دیا گیاکور کمیٹی کی جانب سے 23 مارچ کو یومِ پاکستان بھی بھرپور جوش و جذبے کیساتھ منانے کا اعلان بھی کیا ۔ ادھر نامزد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے پی ٹی آئی کے پرامن مظاہرین پر وحشیانہ طاقت کی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس حکام کو پارلیمانی کمیٹیوں میں جواب دہ بنایا جائے گا تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے کہا کہ مرکز اور پنجاب میں جعلی ، غیر آئینی اور نامناسب حکومتوں کی ایما پر پرامن مظاہرین پر تشدد اوربربریت کی گئی جس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی کال پر عوامی مینڈیٹ کی چوری کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاج کیا گیا لیکن پنجاب پولیس نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر دہشت گردی سمیت سنگین نوعیت کے مختلف کیسس میں پی ٹی آئی رہنماں اور تقریبا 100 کارکنوں کو حراست میں لیا، جس سے یہ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ عدلیہ ، پارلیمنٹ سمیت تمام اختیارات کا استعمال کریں گے اور مینڈیٹ چوروں سے چوری شدہ نشستوں کو واپس حاصل کرنے کے لئے قانون اور آئین کے دائرہ کار میں پرامن احتجاج کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں بھی ملوث ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ وہ پولیس یونیفارم میں ڈاکو کے طور پر بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا ، ” ہم دیکھیں گے کہ اس عرصے کے دوران ، کیا انہوں نے عوام کی حفاظت کا اپنا بنیادی فرض پورا کیا۔ عمر ایوب نے کہا کہ اپنی بنیادی ذمہ داری پوری کرنے اور ڈاکوؤں اور جرائم کے خلاف کام کرنے کے بجائے ان کا صرف ایک مشن تھا کہ وہ پی ٹی آئی کو کچل دیں ۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ وہ پولیس اہلکاروں کو افسران کے طور پر نہیں بلکہ شہباز شریف اور مریم کے ذاتی ورکرز کو فون کریں گے ، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں طلب کیا جائے گا اور ان سے سوال کیا جائے گا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کیسے کر رہے ہیں۔آئی ایم ایف قرض پروگرام کے بارے میں ، عمر کو خدشہ تھا کہ ناجائز اور غیر آئینی حکومت آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض ضائع کردے گی کیونکہ موجودہ حکومت کے پاس فنڈ کو مناسب طریقے سے استعمال کرنے کے لئے انتہائی ضروری سخت اور درست فیصلے کرنے کی قانونی حیثیت اور ہمت نہیں ہے ، جسے معیشت کو ٹھیک کرنے کے لئے آخری حربے کے طور پر لیا گیا تھا۔ آصف علی زرداری کی حلف برداری کے بارے میں بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ صدارتی انتخابات غیر قانونی ہیں کیونکہ وہ نامکمل ایوان سے منتخب ہوئے تھے ۔ اس کے علاوہ ، انہوں نے کہا کہ زرداری ایک بیمار صدر تھے اور ان کی صحت کی حالت نے انہیں یہ سنگین ذمہ داری لینے کی اجازت نہیں دی. عمر نے افسوس کا اظہار کیا کہ سابق خاتون اول بشرا بی بی کو ناانصافی سے ایک چھوٹے سے کمرے تک محدود رکھا گیا تھا ، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے کھانے کے مسائل ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بشرا بی بی کو عمران خان کی کمزوری کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے بلکہ وہ ان کی طاقت ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ بشرا بی بی کو آئینی اور قانونی طور پر مستحق سہولیات نہیں دی جارہی ہیں ، اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں فوری طور پر تمام سہولیات دی جائیں ۔ انھوں نے وعدہ کیا کہ پی ٹی آئی قیادت کی اولین ترجیح عمران خان ، بشرا بی بی ، شاہ محمود قریشی ، پرویز الہی اور دیگر سمیت پی ٹی آئی قیادت کی جلد رہائی کو یقینی بنانا ہے ۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل نے سوشل میڈیا میں خلل ڈالنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ سوشل میڈیا سائٹس کو بلاک کیا جا رہا ہے اور ان کی رفتار بھی سست کر دی گئی ہے تاکہ شہری صحیح اور تیز معلومات سے بروقت آگاہ نہ ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس جدید دور میں سوشل میڈیا کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا ، بغیر کسی رکاوٹ اور رکاوٹ کے سوشل میڈیا سائٹس کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں۔