الشفا ہسپتال آپریشن ساتویں روز میں داخل، اسرائیلی فوجیوں کا خواتین کو ریپ کے بعد قتل کرنے کا انکشاف
اسرائیلی فورسز نے ہسپتال پر جاری چھاپے کے دوران خواتین کو اغوا کرکے ریپ کا نشانہ بنایا اور پھر قتل کردیا، فلسطینی خاتون
کیا اس سے بھی بدتر کچھ اور ہوسکتا ہے؟ کیا خواتین کو مدد کے لیے پکارنے کی آواز سننے سے بڑھ کر کوئی اور خوفناک بات ہوسکتی ہے
جب ہم مدد کیلئے اسرائیلی فوجیوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ ہم پر گولی چلا دیتے ہیں،جمیلہ الحسی کی الجزیرہ سے گفتگو
ہر کسی کو ڈر ہے کہ اسے قتل یا گرفتار کر لیا جائے گا، مجھے محسوس ہوتا ہے کہ غزہ جہنم کی آگ سے بدتر ہو چکا ہے،محمد
غزہ(ویب نیوز)
الشفا ہسپتال میں اسرائیلی آپریشن ساتویں روز میں داخل ہو گیا ہے، ایک طرف جہاں اسرائیلی فوج نے سیکڑوں مریضوں، بے گھر فلسطینیوں اور طبی عملے کو انخلا کا حکم دیا ہے وہیں یہ انکشاف ہوا ہے کہ صیہونی فوج آپریشن کے دوران فلسطینی خواتین کا ریپ کرکے انہیں قتل کررہی ہے۔الشفا ہسپتال کے قریب ایک عمارت میں پھنسی ہوئی ایک فلسطینی خاتون نے قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کو بتایا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال پر جاری چھاپے کے دوران خواتین کو اغوا کرکے ریپ کا نشانہ بنایا اور پھر قتل کردیا۔جمیلہ الحسی(جنہوں نے 6 دن عمارت کے اندر محصور رہ کر گزارے)نے الجزیرہ کو بتایا کہ الشفا ایک جنگی علاقہ (war zone)بن چکا ہے۔فلسطینی خاتون نے کہا کہ اسرائیل فوجیوں نے خواتین کا ریپ کیا، انہیں اغوا کیا اور گولیاں برسا کر قتل کردیا اور ان کی لاشیں اپنے کتوں کے آگے رکھ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ کیا اس سے بھی بدتر کچھ اور ہوسکتا ہے؟ کیا خواتین کو مدد کے لیے پکارنے کی آواز سننے سے بڑھ کر کوئی اور خوفناک بات ہوسکتی ہے اور جب ہم مدد کے لیے اسرائیلی فوجیوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ ہم پر گولی چلا دیتے ہیں؟خاتون نے کہا کہ ہم جسمانی اور نفسیاتی طور پر ایک وحشیانہ جنگ برداشت کر رہے ہیں، یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے پیر، 18 مارچ کو، الشفا ہسپتال میں آپریشن شروع کیا تھا جہاں ان کا دعوی تھا کہ ہسپتال میں بڑی تعداد میں حماس کے فائٹر موجود ہیں۔اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ اب تک ہسپتال میں 170 فائٹرز مارے جاچکے ہیں، 800 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے جبکہ بڑی تعداد میں اسلحے اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کا پتا چلا ہے۔اس آپریشن کو 7 دن گزرنے کے باوجود اسرائیلی فوج کی کارروائیاں رکنے کا کوئی امکان نہیں۔الشفا ہسپتال سے محض 500 میٹر کی مسافت پر رہنے والے 59 سالہ محمد نے بتایا کہ ہر کسی کو ڈر ہے کہ اسے قتل یا گرفتار کر لیا جائے گا، مجھے محسوس ہوتا ہے کہ غزہ جہنم کی آگ سے بدتر ہو چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے الشفا ہسپتال کی گلیوں میں کئی لاشیں دیکھی ہیں اور ٹینکوں نے ہسپتال تک جانے والے راستے بند کر رکھے ہیں جبکہ میں نے الشفا ہسپتال کے ساتھ واقع گھر میں آگ لگی ہوئی دیکھی۔وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی جنگ میں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 32 ہزار 226 ہو گئی ہے۔7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 74 ہزار 518 افراد زخمی ہوئے ہیں، تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 84 افراد شہید اور 106 زخمی ہوئے ہیں۔