آئندہ مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر 17ارب ڈالرز رہنے کا امکان ہے،آئی ایم ایف
تمام صوبے بجلی اور گیس پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے، گیس کی نئی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ یکم جولائی2025ء اور 15فروری 2026ء کو ہوگی،رپورٹ
اسلام آباد (ویب نیوز)
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13ارب 92کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے، جبکہ آئندہ مالی سال 2025-26 ء میں ذخائر 17ارب 68کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کی اسٹاف کنٹری رپورٹ جاری کر دی۔رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو مقررہ حکومتی ہدف سیکم رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔آئی ایم ایف نے رپورٹ میں کہا ہے کہ آئندہ مالی سال 2025-26ء کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو میں اضافے ہو سکتا ہے جبکہ رواں مالی سال معاشی نمو 2.6فیصد رہنے کی توقع ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے رواں مالی سال کے لیے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6فیصد مقررکر رکھا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.6فیصد رہنے کا امکان ہے۔عالمی مالیاتی ادارے نے رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا امکان ظاہر کر دیا، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال اوسط مہنگائی 5.1فیصد رہنے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگلے مالی سال پاکستان میں اوسط مہنگائی کا تخمینہ 7.7فیصد لگایا گیا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال پاکستان میں اوسط مہنگائی 23.4فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال پاکستان میں بے روزگاری میں کمی ہوسکتی ہے، رواں مالی سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8فیصد رہنے کا تخمینہ ہے، جبکہ اگلے مالی سال بے روزگاری کی شرح 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ بجلی اورگیس کی قیمتوں کو بروقت ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ اسی طرح تمام صوبے بجلی اور گیس پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے، آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیپرا کی جانب سے سہ ماہی، ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا بروقت اطلاق کیاجائیگا، آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ بجلی کی سالانہ ری بیسنگ یکم جولائی 2025ء سے لاگو کی جائے گی۔آئی ایم ایف کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ گیس کی نئی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ یکم جولائی2025ء اور 15فروری 2026ء کو ہوگی۔کنٹری رپورٹ کے مطابق اسی طرح بجلی شعبے کے گردشی قرضوں کو رواں سال کے اختتام تک کلیئر کیاجائے گا، وفاقی حکومت پاورسیکٹرکے سرکلرڈیٹ کے لیے 1252ارب روپے بینکوں سے قرضہ لے گی۔