ایوان بالا میں قانون سازی کے معاملے پر حکومت کو شکست ہوگئی
اپوزیشن جماعتوں کا پانی کی تقسیم کے 1991ء کے معاہدے سے حکومتی انحراف کیخلاف ایوان بالا سے احتجاجاً واک آئوٹ
وفاقی حکومت پر آئین کی خلاف ورزی کا الزام عائد،معاملے کا ایوان بالا میں کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا
ایک بل پیش کرنے کی تحریک پر حکومت کو شکست بھی ہوگئی ، تحریک کے حق میں 34جبکہ مخالفت میں 35ووٹ آئے
اسلام آباد(ویب نیوز)
ایوان بالا میں قانون سازی کے معاملے پر حکومت کو شکست ہوگئی، اپوزیشن جماعتیں پانی کی تقسیم کے 1991ء کے معاہدے سے حکومتی انحراف کیخلاف ایوان بالا سے احتجاجاً واک آئوٹ کرگئیں، وفاقی حکومت پر آئین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے، معاملے کا ایوان بالا میں کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا جبکہ ایک بل پیش کرنے کی تحریک پر حکومت کو شکست بھی ہوگئی ہے، تحریک کے حق میں 34جبکہ مخالفت میں 35ووٹ آئے۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔ ایوان بالا کی کارروائی کے دوران ملک کے مختلف علاقوں بالخصوص اندرون سندھ پانی کی بڑھتی کمی کے معاملات اٹھائے گئے۔ سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہاکہ ارسا میں3صوبوں نے نے مخالفت کی تھی کہ لنک کینالز نہ کھولی جائیں مگر صوبوں کے حقوق کو سلب کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے پانی کی کمی ، قلت بلکہ خشک سالی کے خطرات ہیں۔ آئین کے مطابق پانی کی کمی کے حوالے سے چاروں صوبوں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے حصے کا پانی شامل کریں ایسا نہیں ہوا اور لنک کینالز کھولنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی، پاکستان مسلم لیگ ن اور دیگر اپوزیشن جماعتیں ایوان بالا سے واک آئوٹ کرگئیں جبکہ قانون سازی کے معاملے پر ایوان بالا میں حکومت کو شکست ہورہی ہے ۔وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے خواتین، بچوں ، بزرگوں اور کمزور افراد کو گھریلو تشدد سے محفوظ رکھنے کا بل پیش کرنے کی تحریک پیش کی ۔ قومی اسمبلی اس بل کو پہلے ہی منظور کرچکی ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے ا عتراض کرتے ہوئے کہاکہ قائمہ کمیٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ بل پر سیر حاصل بحث کرے ۔ کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ وزیر انسانی حقوق نے کہاکہ پہلے ہی تاخیر ہورہی ہے ۔ قومی اسمبلی میں عرصہ دراز تک بل زیر التوا رہا۔ انہوں نے بل کی فوری منظوری پر اصرار کیا جس پر چیئرمین سینیٹ نے بل کی تحریک کی منظوری کیلئے رائے شماری کروا دی اپوزیشن کے 35ارکان نے تحریک کی مخالفت کردی،34ارکان نے حمایت کی اس طرح ایوان بالا میں قانون سازی کے معاملے پر حکومت کو شکست ہوگئی ہے۔ بل کو اپوزیشن کے مطالبے کے مطابق قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔ وزیر انسانی حقوق نے بزرگ شہریوں کے حقوق کا بل پیش کیا یہ بل بھی کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔