کاروبار کی لاگت کم کرنے کیلئے حکومت بجلی، گیس و تیل کی قیمتوں اور ٹیکسوں میں کمی کرے۔شکیل منیر
برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے پیداواری لاگت کو کم کرنا ضروری ہے۔ جمشید اختر شیخ
مہنگائی بڑھنے سے عوام کی قوت خرید کم ہو رہی ہے جس سے کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔ فہیم خان
اسلام آباد ( ویب نیوز )
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران بجلی و گیس کے نرخوں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بار بار اضافہ کیا گیا ہے جس وجہ سے پاکستان میں کاروبار کرنے کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ان حالات میں کاروباری برادری کیلئے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا مشکل ہو گیا ہے لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یوٹیلیٹی ٹیرف، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹیکسوں کے زیادہ ریٹس میں مناسب کمی کرے جس سے کاروبار کی لاگت کم ہو گی اور کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران پاکستان میں بجلی کی قیمت میں چالیس فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2018 سے اکتوبر 2021 تک پیٹرول کی قیمت میں 48 فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں 26 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے جبکہ گیس کے نرخوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روپے کی قدر میں بھی چالیس فیصد کمی دیکھی گئی ہے کیونکہ 2018 سے اب تک روپے کی قدر میں تقریباً 49 روپے کی کمی ہوئی ہے جس سے صنعتی خام مال کی امپورٹ مزید مہنگی ہو گئی ہے۔ ان عوامل کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار کرنے کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے اور کاروباری برادری کے لیے برآمدات کے فروغ کیلئے علاقائی ممالک سے مقابلہ کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ حکومت ٹیرف اور ڈیوٹیز میں کرنے کرنے پر توجہ دے اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے ضروری اقدامات لے تاکہ ملک میں کاروباری اور اقتصادی سرگرمیوں کو بحال کرنے میں مدد ملے۔
آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ نے کہا کہ ورلڈ بینک کی تازہ ترین پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ کے مطابق پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار میں برآمدات کا حصہ 1999 میں 16 فیصد تھا جو 2020 میں تک کم ہو کر 10 فیصد تک آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں کمی کے اسباب میں بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت ایک اہم وجہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے بہتر اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ عالمی مارکیٹ میں ہماری برآمدات بہتر مقابلہ کر سکیں۔
آئی سی سی آئی کے نائب صدر محمد فہیم خان نے کہا کہ بجلی و گیس کے ٹیرف اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کافی بڑھ گئی ہے جس سے عوام کی قوت خرید میں کمی آئی ہے اور اس کا اثر کاروباری سرگرمیوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے جلد اصلاحی اقدامات اٹھائے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں آسانی ہو۔