شرح سود بڑھانا آندھی حکومت کا تباہ کن اقدام ہے، شہباز شریف
حماقت در حماقت کر کے حکومت خوش گمانی میں مبتلاہے، شرح سود بڑھا کر نجی صنعت پر ایک اور حملہ کیا گیا
روپے کی قدر بڑھانے کے لیے حکومت اپنے خرچے کم کرے اور درآمدات میں کمی لائے، قائد حزب اختلاف کا ردعمل
لاہور(ویب نیوز)
مسلم لیگ (ن)کے صدر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ شرح سود میں اضافہ موجودہ آندھی حکومت کا ایک اور اندھا دھند تباہ کن اقدام اور نجی صنعت پر حملہ ہے، حماقت در حماقت کر کے حکومت خوش گمانی میں مبتلاہے،عمران نیازی حکومت بدستور عوام کے اور نجی شعبے کے اوپر اپنی نااہلی اور نالائقی کا وزن ڈال رہی ہے ،روپے کی قدر بڑھانے کیلئے برآمدات میں اضافہ، درآمدات میں کمی اور حکومتی خرچے کم کرنے ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں ڈیڑھ فیصد اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ شرح سود میں ڈیڑھ فیصد مزید اضافہ اندھی حکومت کا ایک اور اندھا دھند تباہ کن اقدام ہے، پاکستان پر سالانہ مزید 400 ارب سود کی اضافی ادائیگی لاد دی گئی ہے، اس اقدام سے نجی شعبے کو بھی 100 ارب روپے سود کی مد میں زیادہ ادا کرنے پڑیں گے۔قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ شرح سود بڑھا کر نجی صنعت پر ایک اور حملہ کیا گیا، حکومت روپے کی گرتی ہوئی قدر کو روکے، اس کا صحیح طریقہ شرح سود بڑھانا نہیں بلکہ برآمدات میں اضافہ ہے، حکومت کو درآمدات میں کمی کرنا ہوگی اور حکومتی خرچے کم کرنا ہوں گے۔صدر مسلم لیگ (ن)نے کہا کہ حماقت در حماقت کر کے حکومت خوش گمانی میں مبتلا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روپے کی بے قدری کو شاید روک لیا جائے، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے پچھلے ہفتے کے انڈیکس میں 15 فیصد اضافہ تھا، بڑا اضافہ 60 فیصد کا بجلی کے نرخوں میں تھا، پرائس انڈیکس میں 70 فیصد کا اضافہ ایل پی جی کی قیمت میں تھا، ان دونوں اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کا سود شرح سود سے کوئی تعلق نہیں، ان قیمتوں کا اضافہ صرف حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے ہوا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ حکومت عام آدمی کی زندگی اجیرن کرنے کا دوسرا نام ہے، عوام کے کچن کا بجٹ دگنا سے زائد ہوگیا، تاریخ کی مہنگی ترین گیس ہونے کے باوجود بھی عوام کو گیس فراہم نہیں ہو رہی۔