لاہور ہائی کورٹ کا23دسمبرسے4جنوری تک پنجاب میں اسکول بند کرنے کا حکم
اسکول بند کرنے کے حوالہ سے جلد نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا جائے گا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل
21دسمبر کونوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کیا جائے، یقیناً اسکولوں کو بندکرنے سے اسموگ میں کمی آئے گی، جسٹس شاہد کریم
لاہور(ویب نیوز)لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے پیش نظر23دسمبرسے4جنوری تک صوبہ پنجاب میں اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ ایسا کرنے سے اسموگ کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔ جبکہ سرکاری وکیل نے عدالت کو یقین دہائی کروائی کہ اسکول بند کرنے کے حوالہ سے جلد نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا جائے گا۔ جسٹس شاہد کریم نے جمعہ کے روز اسموگ کے تدارک کے حوالہ سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس شاہد کریم نے اسموگ میں اضافہ پر تشویش کااظہار کیا اور کہا کہ بتائیں کہ پنجاب حکومت اسکولوں کو بند کرنے کے حوالہ سے کیا اقدامات کررہی ہے۔ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ حکومت 23دسمبر سے بچوں کو چھٹیاں دینے پر غور کررہی ہے اورچارجنوری تک یہ چھٹیاں برقراررکھی جائیں گی۔ اس پر جسٹس شاہد کریم نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس پر غورنہ کریں بلکہ اس کا نوٹیفیکیشن لے کرآئیں۔ عدالت نے 23دسمبرسے4جنوری تک صوبہ پنجاب حکومت کو صوبہ میں اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیتے ہوئے 21دسمبر کو اس حوالہ سے نوٹیفیکیشن عدالت میں جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے جو یقین دہانی عدالت میں کروائی ہم اس کو عدالتی حکم کا حصہ بنارہے ہیں اور21دسمبر کواس کا نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کیا جائے، یقیناً اسکولوں کو بندکرنے سے اسموگ میں کمی آئے گی۔