کیف (ویب ڈیسک)
یوکرین نے روس کی جانب سے ماریوپول شہر میں سرنڈر کرنے کے مطالبے کو مسترد کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی حکام نے یوکرین پر زور دیا تھا کہ ساحلی شہر ماریوپول میں تعینات یوکرینی فورسز فوری طور پر اپنے ہتھیار ڈال دیں اس کے بدلے انہیں محفوظ راستہ فراہم کیا جائے گا تاہم یوکرینی حکام نے روس کے اس مطالبے کو مسترد کردیا۔روسی جنرل میخائل میزنسیو کا کہنا تھاکہ یوکرینی فوج کی جانب سے سرنڈر کرنے پر ماسکو ماریوپول میں دو کوریڈور فراہم کرے گا، ہتھیار پھینکنے والے تمام افراد کے محفوظ ہونے کی ضمانت دیتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی جنرل نے یوکرین کی جانب سے پیشکش کو مسترد کیے جانے کی صورت میں اپنی حکمت عملی واضح نہیں کی تھی۔دوسری جانب روسی وزیر دفاع نے ماریوپول کے حکام سے ٹیلی گرام کے ذریعے مخاطب ہوکر کہا کہ ان کے پاس تاریخی چوائس کا حق ہے۔روسی وزیر دفاع نے ساتھ ہی ماریوپول کے حکام کو فیصلہ نہ ماننے کی صورت میں نتائج سے بھی خبردار کیا۔یوکرین کی نائب وزیراعظم نے روس کے اس مطالبے کو یکسر مسترد کردیا اور اپنے جواب میں کہا کہ 8 صفحات پر مشتمل خط پر وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے کوریڈور کو کھولا جائے۔ انہوں نے کہا کہ روس ہمارے ساتھ مسلسل دہشتگردوں کی طرح برتائو کررہا ہے۔