انٹربینک میں ڈالر 3 روپے 49 پیسے سستا، 212روپے کا ہوگیا
ڈالر کی اصل قیمت 190اور 200کے درمیان ہونی چاہیے، جلد اپنی اصل قیمت پر واپس آجائے گا،فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان
مارکیٹ پرامید ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پروگرام جلد بحال ہوگا ،ملک بوستان
کراچی (ویب نیوز)
انٹربینک میں کاروباری ہفتے کے آغاز پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا جس میں گزشتہ ہفتے 4 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی)کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پیر کی صبح مقامی کرنسی 3روپے 49پیسے، یا 1.61فیصد اضافے کے ساتھ ڈالر کے مقابلے میں 212روپے پر ٹرید کر گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرپرسن ملک بوستان نے روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی اطلاعات اور سعودی عرب کی جانب سے امدادی پیکج میں مزید اضافے کو قرار دیا۔انہوں نے مارکیٹ میں تیزی کی وجہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے اعلان کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کے لیٹر آف انٹینٹ کو بھی قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ پرامید ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پروگرام جلد بحال ہوگا جس کے تحت ہونے والی ادائیگی سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔ایف اے پی کے چیئرپرسن نے مزید کہا کہ ڈالر کی اصل قیمت 190اور 200کے درمیان ہونی چاہیے لیکن مارکیٹ میں سٹہ بازی کرنے والوں نے معاشی معاملات اور ملک کے دیوالیہ پن کے خطرات و خدشات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مصنوعی طور پر اس کی قیمت میں اضافہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر جلد اپنی اصل قیمت پر واپس آجائے گا۔مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی ویب پورٹل میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ مقامی کرنسی کی قدر میں اضافے کی وجہ ملک میں ڈالر کی آمد کا سلسلہ ہے، ملک میں ڈالر کا مزید انفلو متوقع ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ برآمد کنندگان جنہوں نے اپنے ڈالر بیرون ملک رکھے ہوئے تھے، وہ بھی ڈالر کی تیزی سے کم ہوتی قدر و قیمت کے باعث اپنے ڈالرز کو جلد پاکستان لارہے ہیں۔سعد بن نصیر نے کہا کہ برآمد کنندگان حکومت اور دیگر اداروں پر شرح تبادلہ کو مستحکم کرنے پر زور دے رہے ہیں کیونکہ انہیں نقصان کا سامنا تھا اس لیے دبا تھا لیکن ایسا ہمیشہ ہوتا رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بہترین تجویز یہ ہے کہ جس روز برآمدات بھیجی جائیں اسی روز ڈالر کو روپے میں تبدیل کیا جائے، اس سلسلے میں حکومت اور بینک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں جس سے غیر یقینی صورتحال ختم ہو جائے گی۔