اسلام آباد (ویب نیوز)
آئی ایم ایف کی پٹرول پر عائد ٹیکس تین ماہ کیلئے منجمد کرنے پر رضامند ظاہر کرنے کے بعد وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اصولی فیصلہ کرلیا اور پٹرولیم مصنوعات 16 روپے تک سستی ہونے کا امکان ہے،آئی ایم ایف نے پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی ٹیکس تین ماہ کیلئے منجمد کرنے پر اصولی رضامندی ظاہر کی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان جمعہ کو ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی حتمی معاہدہ نہیں۔ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت جنوری 2023 تک پٹرول پر پٹرولیم لیوی 50روپے فی لیٹر تک بڑھانا ہے۔واضح رہے کہ پیٹرول پر اس وقت 37.42 روپے فی لیٹر کے لگ بھگ پیٹرولیم لیوی عائد ہے جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 7.35 روپے فی لیٹر کے لگ بھگ ہے، اس کے علاہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر دس دس روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی عائد ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل فی لیٹر پٹرولیم لیوی بتدریج بڑھا کر پچاس روپے کی جائے گی ،دریں اثناء یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات 16 روپے تک سستی ہونے کا امکان ہے ، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ورکنگ پیپر تیار کر لیا، دستاویز کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 16 روپے 61 پیسے فی لٹر اور پٹرول کی قیمت میں 7 روپے 24 پیسے فی لٹر کمی کا امکان ہے۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دوہفتوں میں پٹرولیم مصنوعات کی ایکس ریفائنری قیمت میں واضح کمی ہوئی ہے، مٹی کا تیل 14 روپے 20 پیسے اور لائٹ ڈیزل 10 روپے 87 پیسے فی لٹر سستا ہوسکتا ہے، قیمتوں کا حتمی اعلان وزارت خزانہ جمعہ کی شام کو کرے گی۔