اسلام آباد  (ویب نیوز)

  • توشہ خانہ کیس، عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست خارج
  • عمران خان نے ہمیشہ عدلیہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا ہے،وکیل علی بخاری
  • اگر عمران خان عدالت میں پیش ہونے پر رضا مندی ظاہر کریں تو پولیس انہیں گرفتار نہیں کر سکتی،وکیل قیصرامام
  •  آپ اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی وارنٹ کی منسوخی کے معاملے پر رجوع کر سکتے تھے،فاضل جج
  • سیشن عدالت کی قانونی حیثیت کے حوالے سے ہائی کورٹ میں اپیل دائر نہیں کرنا چاہتے،وکیل قیصر امام

توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست خارج کر دی ۔عمران خان کی جانب سے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری کی منسوخی کی درخواست اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں دائر کی گئی۔دورانِ سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ عدلیہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا ہے۔وکیل قیصر امام نے کہا کہ اگر عمران خان عدالت میں پیش ہونے پر رضا مندی ظاہر کریں تو پولیس انہیں گرفتار نہیں کر سکتی۔جج نے کہا کہ آپ اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی وارنٹ کی منسوخی کے معاملے پر رجوع کر سکتے تھے۔وکیل قیصر امام نے کہا کہ سیشن عدالت سے ہی عمران خان کے وارنٹ کی منسوخی کے لیے رجوع کرنا چاہتے تھے، سیشن عدالت کی قانونی حیثیت کے حوالے سے ہائی کورٹ میں اپیل دائر نہیں کرنا چاہتے۔وکیل علی بخاری نے کہا کہ عمران خان زمان پارک میں موجود ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ انہیں عدالت میں پیش ہونے کا کوئی راستہ بتایا جائے۔وکیل قیصر امام نے کہا کہ عمران خان کے خلاف پرائیویٹ کمپلینٹ ہے جو الیکشن ایکٹ کے تحت درج کی گئی، ماضی میں پرائیویٹ کمپلینٹ میں متعدد بار ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے، پرائیویٹ کمپلینٹ میں وارنٹ جاری کرنے سے کسی حد تک روکا گیا ہے۔وکیل قیصر امام نے استدعا کی کہ عدالت عمران خان کے وارنٹِ گرفتاری منسوخ کرے۔جج نے ریمارکس دیے کہ 28 فروری کو صبح ہی عمران خان کے وکلا نے کہہ دیا تھا کہ وہ نہیں آئیں گے۔عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو بعد سنایا گیا ،فیصلہ میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست خارج کر دی ،عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا حکم برقرار رکھا ہے۔

صبح توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔عمران خان کی جانب سے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری کی منسوخی کی درخواست اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں دائر کی گئی۔دورانِ سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ عدلیہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا ہے۔وکیل قیصر امام نے کہا کہ اگر عمران خان عدالت میں پیش ہونے پر رضا مندی ظاہر کریں تو پولیس انہیں گرفتار نہیں کر سکتی۔جج نے کہا کہ آپ اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی وارنٹ کی منسوخی کے معاملے پر رجوع کر سکتے تھے۔وکیل قیصر امام نے کہا کہ سیشن عدالت سے ہی عمران خان کے وارنٹ کی منسوخی کے لیے رجوع کرنا چاہتے تھے، سیشن عدالت کی قانونی حیثیت کے حوالے سے ہائی کورٹ میں اپیل دائر نہیں کرنا چاہتے۔وکیل علی بخاری نے کہا کہ عمران خان زمان پارک میں موجود ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ انہیں عدالت میں پیش ہونے کا کوئی راستہ بتایا جائے۔وکیل قیصر امام نے کہا کہ عمران خان کے خلاف پرائیویٹ کمپلینٹ ہے جو الیکشن ایکٹ کے تحت درج کی گئی، ماضی میں پرائیویٹ کمپلینٹ میں متعدد بار ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے، پرائیویٹ کمپلینٹ میں وارنٹ جاری کرنے سے کسی حد تک روکا گیا ہے۔وکیل قیصر امام نے استدعا کی کہ عدالت عمران خان کے وارنٹِ گرفتاری منسوخ کرے۔جج نے ریمارکس دیے کہ 28 فروری کو صبح ہی عمران خان کے وکلا نے کہہ دیا تھا کہ وہ نہیں آئیں گے۔عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہوں گے یا نہیں؟ عدالت نے اس حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔